پاک فوج اور ایف سی کی جانب سے سول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور سول انتظامیہ کی مشترکہ کوششوں سے سیلاب زدگان کو پناہ گاہیں ، خوراک ، طبی دیکھ بھال، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں 19 ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں۔ نصیرآباد ، بولان ، سبی ، حب، بیلہ کے ریلیف کیمپوں میں 886 افراد کو پکا ہوا کھانا فراہم کیا گیا ۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مسلح افواج اور سول انتظامیہ کی جانب سے سبی، پشین ، موسٰی خیل، بولان، قلات ،جھل مگسی ، بیلہ ، اوتھل اور حب میں 2128 راشن کے پیکٹس سیلاب متاثرین کو فراہم کیےگئے ہیں جس میں آٹا، دالیں، چاول، چینی، کوکنگ آئل ، پانی ، دودھ اورجوس کے کارٹن وغیرہ شامل ہیں، اس کے علاوہ گرم ملبوسات ، جوتے ،ٹینٹ اورلحاف وغیرہ بھی مستحق لوگوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے نصیر آباد کے علاقوں منجھی شوری ، ربی ، بیدرپل سے ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کے ذریعے سیلاب میں پھنسے افراد کو ریسکیو کر کے ریلیف کیمپس اور محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا۔
اسکے علاوہ پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے کوئٹہ میں 4 امدادی کلکشین پوائنٹس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیلاب زدگان کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے 161 فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جہاں 3267 مریضوں کو مفت طبی امداد اور ادویات فراہم کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں پاک فوج، سول انتظامیہ، بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام، قانون نا فذ کرنے والے اداروں اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندوں پر مشتمل 12 ٹیمیں ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہیں۔ ٹیمیں محنت ، لگن اور مستعدی سے کام کرتے ہوئے ایک چوتھائی سے زائد نقصانات کا تخمینہ لگا چکی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں موسم خشک رہا پی ڈی ایم اے ، فوج اور ایف سی کے تعاون سے کوئٹہ، موسٰی خیل ،پشین، چمن، نصیر آباد ، جھل مگسی، آواران،بولان ،سبی، خضدار، قلات ، ڈیرہ مراد جمالی، نوشکی ، لسبیلہ ، حب ، ڈیرہ بگٹی، قلعہ عبداللہ، صحبت پور و دیگر علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
