صدر مملکت عارف علوی کا سال نو 2024ء کے آغاز پر پیغام
اسلام آباد: صدر ملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ترقی یافتہ دنیا، گلوبل وارمنگ سے پیدا ہونے والے بڑے سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کرے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بین الپارلیمانی یونین کے صدر کی وفد کے ہمراہ ملاقات ہوئی، صدر مملکت نے بین الپارلیمانی یونین کے مشن پر پاکستان کے قائم رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن، جمہوریت، انسانی حقوق، صنفی مساوات، نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور پائیدار ترقی کے لیے بین الپارلیمانی یونین کے مشن پر قائم رہے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان بین الپارلیمانی یونین سے بہت زیادہ توقعات رکھتا ہے، پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق برقرار رکھنے اور تنازعہ کے حل میں اہم کردار کی امید کرتا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ امید ہے کہ بین الپارلیمانی یونین بھارت میں جاری اسلامو فوبیا اور مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کا نوٹس لے گی، پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب دنیا کے لیے باعثِ تشویش ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دنیا کے کئی حصوں خصوصاً پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ ماحولیاتی تباہی کے اثرات اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر سنجیدہ، بامعنی اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ افسوس کہ پاکستان کو گلوبل وارمنگ کے بدترین اثرات کا سامنا ہے، عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الپارلیمانی یونین ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے پارلیمانی سطح پر اقدامات کرے، پاکستان تنہا 3 کروڑ سے زائد سیلاب متاثرین کی بحالی، لاکھوں گھروں اور اہم انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کا کام نہیں کر سکتا۔
انہوں نے اپیل کی کہ ترقی یافتہ دنیا گلوبل وارمنگ سے پیدا ہونے والے بڑے سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مدد کرے۔
اس موقع پر بین الپارلیمانی یونین کے صدر نے سیلاب کی وجہ سے اموات، ملک کے بیشتر حصوں میں انفراسٹرکچر کی تباہی پر تشویش کا اظہار کیا۔
صدر بین الپارلیمانی یونین کا کہنا تھا کہ بین الپارلیمانی فورم ایک کثیرالجہتی فورم ہونے کے ناطے دنیا کو درپیش مسائل پر گفتگو کرتا ہے، دنیا کا کوئی بھی ملک دوسرے ممالک کے اجتماعی تعاون کے بغیر درپیش مسائل کو حل نہیں کرسکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
