
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں، وزیر داخلہ
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشيات میں اے این ایف حکام نے انکشاف کیا کہ رانا ثناء اللہ کیس کا چالان 2019میں عدالت میں جمع ہوچکی ہے مگر وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ عدالت میں پیش نہیں ہوتے جس کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی، جب رانا ثناءاللہ عدالت میں پیش ہونگے تو فرد جرم عائد ہوگا۔
بول نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشيات کا اجلاس چیئرمین سینیٹر اعجاز چوہدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں سینیٹر مشتاق احمد کا کنٹرول آف نارکوٹکس کنٹرول سبسٹنس ترمیم بل 2022کو ترمیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
اجلاس میں کمیٹی نے وفاقی سیکرٹری انسداد منشيات کی کمیٹی میں عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا جبکہ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہماری کمیٹی کی سفارشات پر بھی عمل نہیں ہورہا ہے۔
اے این ایف حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے کیس کی پیروی کررہے ہیں عدالت میں باقاعدہ پیش ہوتے ہیں رانا ثناءاللہ کیس کا چالان 2019میں جمع کردیا تھا مگر رانا ثناءاللہ عدالت میں پیش نہیں ہورہے ہیں، عدالت میں پیش ہوں گے تو فرد جرم عائد ہوگی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیکرٹری نے کمیٹی کو کہا تھا کہ ایک ماہ کے اندر وہ رانا ثناءاللہ کیس کی رپورٹ کمیٹی کو دیں گے مگر ابھی تک نہیں دی گئی ہے، سیکرٹری اگلے اجلاس میں رپورٹ دیں۔
ڈی جی اے این ایف نے کمیٹی کو بتایا کہ اے این ایف کی ایک کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں 19وفاقی ادارے اور 18صوبائی ادارے موجود ہیں، اس کمیٹی کی سربراہی ڈی جی اے این ایف کرتا ہے انسداد منشیات کے حوالے سے اداروں میں رابطہ موجود ہے، ملک میں منشیات کے کنٹرول کے لیے نیشنل ایکشن پلان بھی بنایا جاسکتا ہے۔
سینیٹر شفیق ترین نے کہاکہ اداروں کے درمیان کوئی کوآرڈینیشن موجود نہیں ہے کوآرڈینیشن کمیٹی کا آخری اجلاس کب ہوا وہ بتایا جائے جس پر ڈی جی اے این ایف نے کہاکہ اس سال کمیٹی کا ایک اجلاس ہوچکا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ جب کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوتو ارکان کمیٹی کو بھی اس میں مدعو کیا جائے تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ کمیٹی کس طرح کام کرتی ہے۔
حکام اے این ایف نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں منشیات کے عادی افراد کے حوالے سے آخری سروے 2012میں ہوا تھا آج بھی اسی کا حوالہ دیا جاتا ہے جو آج کا ڈیٹا دیا جاتا ہے وہ فرضی ہے نئے ڈرگ سروے کے لیے کام کررہے ہیں، امید ہے 26اکتوبر 2022کو نیا ڈرگ سروے شروع ہوجائے گا۔
سینیٹر جام محتاب نے کہاکہ منشیات کے تدارک کے حوالے سے عالمی دن کی تقریب فائیو اسٹار ہوٹلوں کے بجائے گلی محلوں میں کئے جائیں، اسکولوں کالجوں اور محلوں میں انسداد منشیات کے حوالے سے تقریبات تواتر کے ساتھ کیے جائیں۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹنس ترمیمی بل 2022پیش کرتے ہوئے کہاکہ بل میں ترمیم لایا ہوں جس میں جائیدادوں کی تعریف کی گئی ہے تاکہ یہ قانون مس یوز نہ ہو۔
حکام اے این ایف نے کہاکہ بل میں پہلے ہی یہ موجود ہے منشیات کی کمائی سے حاصل ہونے والے تمام جائیدادوں کو ضبط کیا جائے گا اس ترمیم سے مجرموں کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے مزید کہاکہ یہ قانون مس یوز ہوا ہے رانا ثناءاللہ کیس اس کی مثال ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ اپنے بل کی بات کریں رانا ثناءاللہ کیس عدالت میں ہے عدالت اس میں فیصلہ کرے گی، اے این ایف نے 2019میں چالان جمع کیا ہے مگر رانا ثناءاللہ عدالت میں پیش نہیں ہورہے کہ فرد جرم عائد کی جاسکے۔
خیال رہے کہ کمیٹی نے کنٹرول آف نارکوٹکس کنٹرول سبسٹنس ترمیم بل 2022ترمیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News