شہزاد وسیم اور فیصل چوہدری
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ اعظم سواتی کے ساتھ جو ہوا وہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم اور فیصل چوہدری نے ہیومن رائٹس سیل میں پیش ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی کا تعلق پارلیمان اور عدلیہ دونوں سے ہے، ان کے ساتھ جو سلوک ہے اس سے آئین میں درج انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیری گئیں۔
‘پارلیمنٹ کے وقار کو ٹھیس پہنچی ہے’
شہزاد وسیم نے کہا کہ اعظم سواتی کے ساتھ جو ہوا اس سے پارلیمنٹ کے وقار کو مزید ٹھیس پہنچی، اگر ایک ممبر پارلیمنٹ کے ساتھ یہ سلوک کیا گیا تو عام آدمی کے ساتھ کیا ہوتا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کے خلاف 1 بجے مقدمہ درج ہوا اور 3 بجے گھر پر چھاپہ مار دیا گیا، انہوں نے کئی بار میڈیا میں خود بتایا ہے کہ کس طرح ان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انکا کہنا ہے کہ عدالت میں پیش ہونے پر بابر اعوان نے اعظم سواتی کے تشدد کے نشانات دکھانے کی پیشکش کی، چیف جسٹس سے استدعا کی ہے انسانی حقوق کے تناظر میں زیر حراست تشدد پر ازخود نوٹس لیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں حکومتی بنچز پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر قبرستان جیسی خاموشی ہے۔
فیصل چوہدری کی گفتگو
دوسری جانب فیصل چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے مشکور ہیں کہ اعظم سواتی پر تشدد کھ معاملے پر ہمیں سنا، سپریم کورٹ کے ہیومن رائٹس سیل میں اعظم سواتی کی گرفتاری اور ان پر تشدد کے شواہد پیش کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوران حراست تشدد بہت بڑا مسئلہ ہے، امید ہے دوران حراست تشدد پر سپریم کورٹ ایکشن لے گی۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ مطیع اللہ جان سے معذرت کرتا ہوں کہ ہمیں اس وقت تشدد پر ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا، اعظم سواتی پر تشدد ایک شخص پر نہیں پورے ادارے پر تشدد ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
