 
                                                      پنجاب میں عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز، الیکشن کمیشن کی تمام متعلقہ ونگز کو ہدایات جاری
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے جاری کیے جانے والے تفصیلی فیصلے کے مطابق عمران خان نے الیکشن ایکٹ سیکشن 137 اور 173 کی خلاف ورزی کی جس کی پیش نظر الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کو درست قرار دیا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کابینہ ڈویژن اور اسٹیٹ بینک سے ریکارڈ حاصل کیا جس کے مطابق عمران خان نے سال 2018-19 کے دوران دانستہ حقائق چھپائے ہیں۔
عمران خان نے سال 2018-19 ، سال 2019-20 اور سال 2020-21 کے گوشواروں میں غلط بیانی کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق سالانہ گوشواروں میں غلط بیانی کے سنگین نتائج ہوتے ہیں تاہم عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا جاتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے تفصیلی فیصلے میں واضح کیا کہ غلط بیان حلفی اور اثاثوں میں حقائق چھپانے پر عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ آئین کے آرٹیکل 63(1)p کے تحت صرف موجودہ اسمبلی کے لئے نااہل قرار دیا جاسکتا ہے ، اس شق کے تحت تاحیات نااہلی نہیں ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 