
قومی اسمبلی کی اسپیشل کمیٹی برائے سیکڈ ایمپلائز نے وزارتوں کی طرف سے وقت پر بریفنگ نہ دینے پر شدید برہمی کااظہار کیا،بریفنگ وقت پر نہ دینے پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو آدھے گھنٹے میں طلب کیا مگر وہ نہ آئے ۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی اسپیشل کمیٹی برائے سیکڈ ایمپلائز کا اجلاس چیئرمین قادر خان مندوخیل کی زیر صدارت ہوا جس میں رکن عالیہ کامران،رکن قومی اسمبلی آسیہ عظیم اور مختلف اداروں کے حکام نے شرکت کی۔
رکن کمیٹی عالیہ کامران نے کہا کہ وزارتوں نے وقت پر بریفنگ نہیں دی ، ہم کمیٹی میں بریفنگ نہیں لیں گے آج صرف ملازمین کو سنیں گے ۔
کمیٹی حکام نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بریف نہیں دیا ہے جس پر عالیہ کامران نے کہا کہ اسپیشل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کمیٹی میں غلط بیانی کر رہی ہیں ۔
ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے کہاکہ ہم لیٹ ہوگئے تھے اس لیے بریف آج صبح دیا ہے،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 21 اکتوبر کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو کمیٹی کی سفارشات موصول ہوگئی تھیں اس کے باوجود بریفنگ وقت پر نہیں دی گئی،جس پر چیئرمین کمیٹی نے آدھے گھنٹے میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو کمیٹی میں طلب کرلیا ۔
عالیہ کامران نے کہا کہ وزارت مواصلات کی بھی بریفنگ نہیں ملی ہے۔ این ایچ اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کے سوالات پر ہم نے جواب وزارت کو بھیج دیا ہے۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت صنعت و پیداوار میں 408 ملازمین کو سپریم کورٹ کے حکم پر ریلیز کیا گیا تھا، 392 ملازمین کو نوکری پر رکھ لیا گیا ہے ان کو تنخواہیں اور واجبات دے دیے گئے ہیں، باقی 16 ملازمین کو نوکری پر نہیں رکھا وہ کرپشن پر نکالے گئے تھے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز نے 392 ملازمین کو بحال کردیا ہے جیسے سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے۔
حکام وزارت کامرس نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کے ملازمین کو نکالا تھا ان کو واپس رکھ لیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت کامرس کا بریف نہیں ملاہے، ایم ڈی اسٹیٹ لائف انشورنس نے زوم پر لینے کی درخواست کی میں نے ان کی درخواست مسترد کردی۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 134 ملازمین کو اسٹیٹ لائف انشورنس نے بحال کر دیا ہے۔
وزارت کامرس کے حکام کی طرف سے غلط بیانی پر کمیٹی برہم ہوگئی ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کو کیا بے وقوف سمجھا ہے جو آپ سپریم کورٹ فیصلے کی غلط تشریح کر رہے ہیں فیصلے میں واضح لکھا ہے کہ 1996 سے سینیارٹی دینی ہے آپ نے کیوں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق 2009 سے سینیارٹی دی رہے ہیں ۔
ایم ڈی اے پی پی نے کمیٹی کو بتایا کہ اے پی پی میں 51 ملازمین بحال ہوگئے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اے پی پی ملازمین کے مسائل حل کیے جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News