سی اے اے نے ملکی ایئرلائنز کی رینکنگ جاری کردی اجلاس
کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کا ایک اور غیر قانونی اقدام سامنے آگیا ہے، سی اے اے نے ہوابازی کے ریگولیٹر کا کام چھوڑ کر غیرقانونی طور پر بینکنگ سروسز کا کام شروع کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی اے اے نے شعبہ فنانس کی ہدایت پر ایئرپورٹس پر موجود کام کرنے والی کمپنیوں سے کائبور چارج کرنا شروع کردیا ہے۔
اس معاملے پر سینیٹ کی ایوی ایشن کمیٹی نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کو کل 27 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔
کائبور بینکس قرض اور دیگر بینکاری شعبہ کی سروسز پر لگاتے ہیں، سی اے اے نے ہوابازی شعبہ کے ریگولیٹر کا کام چھوڑ کر بینکاری کا کام شروع کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے سخت نوٹس جاری کردیا ہے اور ڈی جی سی اے اے کل جواب کے لیے طلب کرلیا ہے۔
سینیٹ کی ایوی ایشن کمیٹی نے سی اے اے سے کیا جواب مانگا؟
سینیٹ کی ایوی ایشن کمیٹی نے سی اے اے سے جواب مانگا ہے کہ کراچی انٹربینک افرڈ ریٹ کائبور بینکاری شعبہ کی سروسز کے لیے ہوتا ہے کس طرح کرایوں کی مد میں چارج کیا جارہا ہے۔
سینیٹ کی ہوابازی شعبہ کی کمیٹی کو سی اے اے کی کائبور چارج کرنے کی شکایت موصول ہوئی تھی، سی اے اے کے نئے غیرقانونی اقدام سے متعلق ہوابازی کی کمپنیوں نے شکایت کی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ سی اے اے حکام ایئرپورٹس پر کام کرنے والی ایوی ایشن کمپنیز کو کرائے کی مد میں کائبور لگاکر نئے کرایوں کے معاہدے پر دباؤ ڈالنے لگے جبکہ کائبور چارج کرنا سی اے اے کا کام نہیں ہے۔
سی اے اے ذرائع کا کہنا تھا کہ غیرقانونی اقدام سے ایوی ایشن کمپنیز کا کاروبار کرنا مشکل ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ سینیٹ کی ایوی ایشن کمیٹی نے سی اے اے حکام سے یورپ میں پی آئی اے کی پروازوں کی ڈھائی سال کے باوجود بحالی میں ناکامی پر بھی جواب طلب کرلیا۔
علاوہ ازیں ملک کے تمام ایئرپورٹس پر جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات پر بھی سی اے اے حکام سے جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی ہوابازی کی کمیٹی کا یہ اہم اجلاس کل 27 اکتوبر کو صبح 11 بجے ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News