پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کے وزراء اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں پنجاب کابینہ نے سوشل میڈیا کے نوجوانوں کی گرفتاری میں پولیس کی ایف آئی اے کی معاونت پر شدید ردعمل دیا۔
پنجاب کابینہ نے آئی جی پنجاب پولیس سے پولیس معاونت پر وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق رات گئے حکومت پنجاب نے کابینہ ارکان کے فیصلے کی روشنی میں وضاحتی لیٹر لکھ دیا۔
پنجاب کابینہ کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب پولیس اس بات کی تحقیق کریں کہ ایف آئی اے نے کیا ایکشن کی اجازت لی، پنجاب پولیس نے ایف آئی اے کے ساتھ بلا اجازت کیسے گرفتاری اور غیرقانونی کام میں معاونت کی۔
یہ بھی پڑھیں: کال ایک ہفتے کے بعد کسی بھی وقت آ سکتی ہے، عمران خان
پنجاب کابینہ نے کہا کہ ایلیٹ فورس کی گاڑیاں کس طرح اس غیر قانونی آپریشن میں بلااجازت استمعال ہوئیں۔ پولیس کا کوئی ماورائے آئین و قانون ایکشن قابل قبول نہیں۔
دوران اجلاس عمران خان کی ہدایت پر پنجاب کابینہ کی جانب سے آئی جی پنجاب سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں کابینہ ارکان نے فیصلہ کیا کہ پولیس وفاقی ادارے کے کسی غیر آئینی غیر قانونی ایکشن میں ساتھ نہ دے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سوشل میڈیا کے نوجوانوں کی گرفتاری اورپولیس کے کردار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
عمران خان کی پنجاب کابینہ ارکان کو لانگ مارچ کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کابینہ کے ارکان سے ملاقات کے دوران انہیں لانگ مارچ کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کردی۔
پنجاب کابینہ کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ کے لیے تیار رہیں، عوام کو متحرک کرنے کے لیے رابطے تیز کر دیں، آنے والے دن بہت اہم ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کابینہ میڈیا اور عوام کے محاذ پر کرپٹ ٹولے کو بے نقاب کرے۔
مزید پڑھیں: لانگ مارچ کب ہوگا کسی کو تاریخ نہیں بتاؤں گا، عمران خان
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News