لانگ مارچ سے متعلق حتمی مشاورت کا آغاز کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے اہم اجلاس آج بلالیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لانگ مارچ کی فائنل کال کی تیاریاں زور و شور پر ہیں تاہم چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز کی میٹنگ بلا لی ہے۔
اجلاس کے دوران چئیرمین تحریک انصاف تمام عہدیداران کو اہم ذمہ داریاں سونپیں گے جبکہ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور لانگ مارچ کی فائنل کال پر حتمی مشاورت ہوگی۔
اسکے علاوہ لانگ مارچ کی پلاننگ پر مختلف آپشنز پر مزید غور کیا جائے گا کہ لانگ مارچ کہاں سے شروع ہوگا اور بتایا جائیگا کہ عمران خان کیا کرنے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ لانگ مارچ کی تیاری کے لئے حتمی مشاورت کا آغاز آج سے ہوگا تاہم اس حوالے سے ہائیکورٹ کی پیشی کے بعد اہم ملاقاتیں شیڈول ہیں۔
واضح رہے کہ جج زیبا چوہدری کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر توہین عدالت کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا بیان حلفی منظور ہو گا یا نہیں ؟ اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج سماعت کے بعد فیصلے کا امکان ہے ۔
گزشتہ سماعت پر معافی کے بیان کو لارجر بنچ نے تسلی بخش قرار دیا تھا جس کے بعد نیا بیان حلفی بھی عمران خان نے جمع کروا رکھا ہے ۔
نئے بیان حلفی میں عمران خان نے گزشتہ سماعت پر دئیے بیان پر مکمل عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے اور مستقبل میں ایسے بیانات سے گریز کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے ۔
عمران خان کا تحریری جواب:
چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے تحریری جواب میں کہا ہے کہ تقریر میں جج کو دھمکی دینے کا ارادہ نہیں تھا تاہم عدالت مزید اطمینان کیلیے مزید کچھ کہے تو اس حوالے سے بھی مزید اقدام کرنے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر جج کو یہ تاثر ملا کہ ریڈ لائن کراس ہوئی تو معافی مانگنے کو تیار ہوں تاہم ایکشن لینے کا مطلب لیگل ایکشن کے سوا کچھ نہیں تھا،۔
انہوں نے بتایا کہ 26سال عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی ہے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت آج دن اڑھائی بجے ہو گی جو کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ ججز پر مشتمل لارجر بنچ سماعت کرے گا ۔
سماعت کے لئے ہائیکورٹ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں تاہم وکلا ، لا افسران اور صحافیوں کی کمرہ عدالت میں انٹری پاس سے مشروط ہے جبکہ رجسٹرار آفس نے محدود پیمانے پر پاسز جاری کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
