
ایل ڈی اے کو پارکنگ نہ رکھنے والے ریسٹورنٹس کے خلاف کارروائی کاحکم
لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے خلاف کیس کی سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی اور جوڈیشل واٹر کمیشن سمیت دیگر اداروں نے اپنی اپنی رپورٹس عدالت میں پیش کیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ اسموگ کو ایمرجنسی قرار دینے کے حوالے سے قانون سازی کی جاسکتی ہے یا نہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اسموگ کو ایمرجنسی قرار دینے کی قانون سازی کے حوالے سے عدالتی معاونت کی جائے، آئندہ آنے والے چار ماہ اسموگ کے حوالے سے بڑے خطرناک ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ محکمہ ماحولیات نے رات کو دھواں چھوڑنے والی صنعتوں کے خلاف کارروائی کی سات ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
عدالت نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کی جانے والی کارروائیوں کے لئے ڈیش بورڈ اور اپلیکیشن بنائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے رات کے اوقات میں دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں اور کارخانوں کو بند کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
عدالت نے فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔
وکیل محکمہ ماحولیات کا کہنا تھا کہ رات کے اوقات کار میں چوری دھواں چھوڑنے والی فیکٹریاں چلائی جاتی ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائیاں تیز کریں۔ جوڈیشل واٹر کمیشن تمام اداروں کو مانیٹر کرے گا، جو بھی ادارہ کام کرے جوڈیشل واٹر کمیشن کے علم میں لائے۔
کراچی اور لاہور کی فضا مضر صحت قرار
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق کراچی اور لاہور کی فضا مضر صحت قرار دے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق موسم کی تبدیلی کے باعث فضائی معیار ایک بار پھر آلودہ ہوگیا ہے جبکہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور صف اول اور کراچی دوم پر آگیا ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور میں کی فضا میں آلودہ زرات کی مقدار 162 اور کراچی میں 157 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے ۔
خیال رہے کہ 151 سے200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے جبکہ 201 سے 300درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے اور 301 سےزائددرجہ خطرناک آلودگی کوظاہر کرتاہے ۔
مزید پڑھیں: لاہور؛ انسداد اسموگ کے حوالے سے کارروائیاں مزید تیزاورسخت کریک ڈاؤن کی ہدایت
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News