فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے دباؤ پر وزیراعظم شہباز شریف نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے لیے کمیٹی بنا دی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ کمیٹی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست پر بنائی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کی جانب سے کمیٹی کی سربراہی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کریں گے، جس میں وزیر صحت عبدالقادر پٹیل، سردار ایاز صادق اور دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیدار شامل ہونگے۔
اس کے علاوہ اعلیٰ سطحی کمیٹی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے مطالبات کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی اور ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 کا بھی ازسرنو جائزہ لے گی۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فارماسوٹیکل انڈسٹری تمام ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مقامی فارماسوٹیکل انڈسٹری کی نمائندگی فاروق بخاری، زاہد سعید، قاضی منصور دلاور، توقیر الحق اور دیگر کریں گے۔
نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی نمائندگی ارم شاکر رحیم اور عائشہ ٹیمی حق کرینگی۔
دوا ساز کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کردیا
ایک ماہ قبل پاکستان بھر میں موجود دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ضروری ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کردیا گیا تھا۔
ملک میں دواوں کی قیمتیں مقرر کرنے کے معاملے پر حکومت اور کمپنیوں کے درمیان اتفاق نہیں ہوا جس کے نتیجے میں فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے متعدد دواوں کی قیمتیں ازخود بڑھا دی تھیں۔
بڑھائی گئی قیمتوں کے مطابق جسم میں درد کی دوا وآرن پر 100 روپے سے زائد بڑھائے گئے جس کے بعد 915 روپے میں فروخت ہونے والا باکس کی قیمت 1 ہزار 6 روپے ہوگئی۔
ذہنی صحت کی دوا پراکسل سی آر پر کی قیمت میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 1160 میں ملنے والی دوا اب 1230 میں فروخت کی جارہی ہے۔
طاقت کی دوا سی اے سی 1000 کی 10 گولیاں اب 196 کی قیمت 216 مقرر کی گئی ہے جبکہ ہڈیوں کی طاقت کی دوا اوسونوٹ ڈی کی اب 302 کے بجائے 400 روپے قیمت مقرر اور مرگی کی دوا لیکولیپ 585 کے بجائے 670 قیمت مقرر کی گئی۔
اسکے علاوہ دودھ کے ڈبوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی کیونکہ دودھ کے 400 گرام کا ڈبہ کم سے کم 1800 اور زیادہ سے زیادہ 2500 قیمت مقرر کی گئی ہے جبکہملٹی وٹامن کی قیمتوں میں بھی ازخود اضافہ کردیا گیا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
