
اعظم سواتی
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ہر بین الاقوامی فورم پر جاؤں گا کہ ایک سینیٹر کی عزت محفوظ نہیں۔
سینیٹر اعظم سواتی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناءاللہ اور اسسٹنٹ آیاز کی پریس کانفرنس کا جواب دینا چاہتا ہوں، رانا ثناءاللہ تم سرٹیفائڈ مجرم ہو، تم ازلی جھوٹے ہو۔
‘رانا ثناءاللہ تم ایک جھوٹے انسان ہو’
انہوں نے کہا کہ بچو! یہ مکافات عمل ہے، یہ جو تم پاکستانی قوم کے سامنے بول رہے ہو وہی کاٹو گے، تم ایک جھوٹے انسان ہو۔ رپورٹر صدف شہید کی شہادت کو بھی تم متنازعہ بنا رہے تھے، اللہ کا شکر ہے صدف کے خاندان والوں نے تمہارا محاسبہ کیا۔
اعظم سواتی نے کہا کہ ارشد شریف کی بہادر ماں کو عقیدت کا سلام پیش کرتا ہوں، ارشد شریف نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا، آج میں چیف جسٹس کو مخاطب کرکے سچ بولوں گا، میرے گھر سے تلاشی کے دوران قیمتی چیزیں لے گئے ہیں، آئی او نے دو دن بعد اپنی کسٹڈی میں مجھ سے دستخط کروایا۔
‘میں جو کچھ بول رہا ہوں سچ بول رہا ہوں’
انکا کہنا ہے کہ میری جان نکال لیتے اس کی کوئی پرواہ نہیں تھی انہوں نے میری عزت پر ہاتھ ڈالا ہے، ہر بین الاقوامی فورم پر جاؤں گا کہ ایک سینیٹر کی عزت محفوظ نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ سیاست نہیں میرے اور خاندان کی عزت پر ہاتھ ڈالا ہے، ایف آئی اے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آیاز کو بلائیں وہ بتا دے گا کہ کون کون اس جرم میں شامل تھا، ابھی آپکے 27 دن باقی ہے ان کو بلا لیں۔
انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری کے وقت آیاز گاڑی کے اندر ڈرائیونگ کررہا تھا، مجھے بے لباس کیا گیا تو کون کون مجھ پر ہنس رہا تھا، اگر میں جھوٹ بولتا ہوں تو اللہ مجھے سزا دے گا، مجھے کلمہ نبی کی قسم میں جو کچھ بول رہا ہوں سچ بول رہا ہوں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ باجوہ صاحب انہوں نے میرے گھر میں مجھے مارا اور راستے میں تشدد کرتے رہے، مجھے مارا اور میری چیخوں کی ویڈیو بناتے رہے، مجھے نامعلوم جگہ لے جاکر میری ویڈیو بنائی گئی۔
‘میں چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں’
انکا کہنا ہے کہ میں اپنے اور خاندان کی طرف سے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں، چیف جسٹس نے میرا کیس کھولا، میری سی سی ٹی وی کیمرے کو عدالت عظمی اپنی تحویل میں لے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میرے گھر کے اندر رات کو دن سے زیادہ روشنی ہوتی ہے، سی سی ٹی وی کیمرے کی فرانزک کرائی جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ کتنے بندے میرے گھر آئے۔
‘میرا جرم صرف ایک بڑے پاورفل آدمی کیخلاف ٹوئٹ کرنا ہے’
انہوں نے کہا کہ میرا جرم صرف ایک بڑے پاورفل آدمی کے خلاف ٹوئٹ کرنا ہے، میں ایک سینیٹر ہوں اگر یہ جرم ہے تو عدالت مجھے سزا دے سکتی ہے۔
اعظم سواتی نے مزید کہا کہ میرے آدھے کیس کی شہادت وہ سی سی ٹی وی کیمرہ ہے، سی سی ٹی وی کیمروں کے ساتھ بیک اپ بھی اٹھا کر لے گئے ہیں، یہ ضروری ہے کہ پاکستانی شہری اور سینیٹر کیساتھ انصاف ہوسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News