
چیئرمین نادرا منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بنچ کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ایف آئی اے طلبی کا نوٹس لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی ٹی آئی نے 7 نومبر کو ایف آئی اے لاہور میں طلبی کا نوٹس چیلنج کیا ہے جس میں وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے 31 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھجوایا جبکہ پی ٹی آئی پنجاب کے ایم سی بی بینک اکاؤنٹ سے متعلق ایف آئی اے انکوائری بدنیتی پر مبنی ہے۔
عمران خان کو ہراساں کرنے کیلئے ایف آئی اے نے انکوائری کا آغاز کیا اور سیاسی مخالفین کو فائدہ دینے کیلئے تحریک انصاف ہے چیئرمین کیخلاف انکوائری شروع کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ پارٹی کے اکائونٹس کھلوانے پر کسی ادارے کو کوئی اعتراض نہیں رہا ہے جبکہ ممنوعہ فنڈنگ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ایف آئی اے کو اکائونٹس کی چھان بین کی ہدایت نہیں کی گئی ہیں اور الیکشن کمیشن نے عمران خان سے اکائونٹس کی تفصیلات یا وضاحت بھی نہیں مانگی تھیں۔
پی ٹی آئی پنجاب کے اکائونٹس دفتری اخراجات کیلئے استعمال کئے گئے تھے اور آئین کے تحت فنڈ اکٹھے کرنا ہر سیاسی جماعت کا آئینی حق ہوتا ہے۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہوزارت داخلہ نے 3 اگست کو ٹویٹ کے ذریعے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر غور کرنے کا عندیہ دیا تھا جس کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر نے وزارت داخلہ سے آگے بڑھ کر انکوائری شروع کی اور طلبی نوٹسز بھجوانے شروع کر دیئے جبکہپولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء میں ممنوعہ فنڈنگ کے ٹرائل کا پورا طریقہ کار موجود ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ایف آئی اے کو سیاسی جماعت کی فنڈنگ کیخلاف انکوائری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے تاہم ایف آئی اے کی ممنوعہ فنڈنگ کے الزام کی انکوائری غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے اور ایف آئی اے میں 7 نومبر کو طلبی کا نوٹس بھی کالعدم کیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو انکوائری کرنے سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News