
پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کا دوسرا مرحلہ آج تیسرے روز میں داخل ہوچکا ہے۔
گزشتہ روز مارچ کا اختتام گجرات میں ہوا تھا تاہم آج شاہ محمود قریشی کی قیادت میں حقیقی آزادی مارچ کا آغاز لالہ موسیٰ سے دوپہر 1 بجے ہوگا۔
اس سے قبل شاہ محمود قریشی گجرات میں اہم پریس کانفرنس بھی کریں گے ۔
دوسری جانب حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر آج دربار سلطان باہو پر پہنچیں گے ۔
علاوہ ازیں حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے ہری پورمیں آج پاورشومنعقدہوگا جہاں تین بجے صوبائی صدرپی ٹی آئی سابق وِزیراعلی پرویزخٹک خطاب کریں گے۔
اس حوالے سے رکن پی ٹی آئی مسرت چیمہ نے بتایا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں سے مرکزی لیڈرشپ کی قیادت میں قافلے نکل رہے ہیں، انشاءاللہ سب ایک ساتھ راولپنڈی پہنچیں گے۔
حقیقی آزادی مارچ کا گزشتہ روز لالہ موسی میں آخری پڑاؤ تھا جو کہ آج وہیں سے دوبارہ آغاز ہوگا.
اس کے علاوہ اسد عمر صاحب کی قیادت میں جھنگ میں بھی مارچ کیا جائے گا.
ملک کے مختلف علاقوں سے مرکزی لیڈرشپ کی قیادت میں قافلے نکل رہے ہیں اور انشاءاللہ سب ایک ساتھ راولپنڈی پہنچیں گے.
Advertisement— Musarrat Cheema (@MusarratCheema) November 12, 2022
یاد رہے گزشتہ روز لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا وزیراعظم لندن میں بیٹھے ایک سزا یافتہ شخص کے مشورے سے اہم فیصلے کر رہا ہے ۔
سزا یافتہ چور ملک کے فیصلے کرتا ہے
عمران خان اتحادیوں پر برس پڑے #ImranKhan @PTIofficial @ImranKhanPTI pic.twitter.com/9l9skhmtbNAdvertisement— BOL Network (@BOLNETWORK) November 11, 2022
انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کو خریدتے ہیں اور پھر استعمال کرتے ہیں، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ نیا نواز شریف آگیا ہے اور میرٹ پر کام کرے گا تو غلط سوچتا ہے، نواز شریف اسے اوپر لاتا ہے جس سے اسے کو فائدہ ملے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک کامیاب اور خوشحال ملک وہ ہوتے ہیں جن کے ادارے مضبوط ہوتے ہیں لیکن یہ جو لندن میں تماشہ ہورہا ہے وہ ادارے مضبوط کرنے کے لئے نہیں ہورہا ہے۔
قوم کو پیغام جا رہا ہے سزا یافتہ شخص ملک کے مستقبل کےفیصلے کر رہا ہےجو قوم کے ساتھ مذاق ہے ۔چئیرمین عمران خان pic.twitter.com/bb9yQFXJfA
Advertisement— PTI (@PTIofficial) November 12, 2022
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سے 30 سال پہلے انہوں نے خریدنے کی روایت شروع کی جس کی وجہ سے کوئی ادارہ اپنا کام طریقے سے نہیں کررہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ای وی ایم مشینیں نہیں آنے دی اور میں 2 سال سے کوشش کرتا رہا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کی بناء پر الیکشن ہوں جس سے میری ذات کو کائی فائدہ نہیں تھا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News