وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر کو ممکنہ خطرات سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر کو بھی مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔
مراسلے میں ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کا حوالہ دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ انتہا پسند جماعتیں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر دہشتگردی کا حملہ کر سکتی ہیں۔
خط کے مطابق حملے میں بیرونی عناصر کی جانب سے بھی کارروائی کا اندیشہ ہے جس میں عوامی اجتماعات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
خط میں آگاہ کیا گیا ہے کہ عوامی اجتماعات میں خودکش یا بم حملہ بھی ہونے کا امکان ہے تاہم پاکستان تحریک انصاف راولپنڈی میں عوامی اجتماع کو موخر کرے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 26 نومبر سے فیض آباد کے مقام پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کی صبح سے فیض آباد میں خیمہ بستی لگا دی جائے گی لیکن 26 نومبر کو عمران خان نے روکنے کا کہا تو کارکنان کو روک لیاجائےگا۔
انہوں نے بتایا کہ خبر آرہی تھی کہ عمران خان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایاجارہا ہے جس کے لئے سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے جارہے ہیں کیونکہ عمران خان چاہتےہیں عوام اور ان کے درمیان کوئی دیوار نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کی طرف توجہ دیتی تو معیشت کی تباہی نہ ہوتی لیکن آج معیشت کی تباہی سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہورہاہے اور سیاسی انتشار سے نکلنے کا راستہ صرف انتخابات کا اعلان ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 26 نومبر کو فیض آباد کے مقام پر ایک تاریخی اجتماع کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے ۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کی جانب سے باضابطہ طور پر اسلام آباد انتظامیہ کو درخواست دے دی گئی جو کہ علی نواز اعوان نے جمع کرائی ہے۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف 26 نومبر کو فیض آباد کے مقام پر عوامی اجتماع کا انعقاد کرے گی جس دوران چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کا ہیلی کاپٹر پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں لینڈ کرے گا۔
چئیرمین عمران خان پریڈ گراؤنڈ سے فیض آباد حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کے لئے روانہ ہونگے۔
درخواست میں بایا گیا ہے کہ18نومبر کو اسلام آباد انتظامیہ کی اجازت سے کورال چوک سے چک بیلی موڑ روات تک ہم نے تمام قواعد کی پاسداری کرتے ہوئے ریلی نکالی گئی تھی اور تحریک انصاف کے اب تک کے تمام اجتماع پرامن طور پر منعقد کئے گئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ26 نومبر کو راولپنڈی میں بھی ایک پرامن اور جمہوری عوامی اجتماع کا انعقاد کر رہے ہیں اور اسلام آباد انتظامیہ سے تحریک انصاف کی تمام تر پرامن ریلیوں کے فیض آباد تک پہنچنے کے لئے اجازت طلب کرتے ہیں۔
تاہم چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی پریڈ گراؤنڈ کے مقام پر لینڈنگ کی بھی اجازت دی جائے۔
پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں ممکنہ احتجاج، انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کر دیا
وفاقی دارالحکومت میں انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے امدادی اداروں کے لیے خصوصی پلان سے متعلق مراسلہ جاری کردیا ہے۔
مراسلے میں اتظامیہ کی ہدایت پر ایم سی آئی کیئر 1122 کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ متعلقہ افسران اور اسٹاف کو لانگ مارچ کے دوران موبائل فون 24 گھنٹے آن رکھنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
ایمبولینسز، پیرامیڈیکل اسٹاف، متعلقہ افسران کو زمہ داریاں سونپ دی گئیں ہیں جبکہ سیکیورٹی اور ٹرانسپورٹ سیکشن کو بھی خصوصی پلان پر عمدرآمد کی ہدایت دی گئی ہے اور تمام متعلقہ اسٹاف اور افسران کا ڈیوٹی روسٹر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق شہر میں تین ایمرجنسی رسپانس سینٹرز میں ایمبولینسز اور اسٹاف تعینات کئے گئے ہیں جبکہ ایمبولینسز اور سٹاف سیکٹر جی سکس،ای سیون اور گولڑہ سینٹر میں الرٹ رہے گا۔
لانگ مارچ کے دوران 4 افسران لانگ مارچ کی ڈیوٹی پر ہونگے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر اور سیکیورٹی سپروائزر ڈیوٹی پر موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج کے دوران ایمرجنسی اسٹاف سینٹرز کے گیٹ تالے کر بند رکھے جائیں گے جبکہ ایمرجنسی رسپانس سینٹر میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی۔
مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹاف اور افسران اپنے موبائل فون آن رکھیں اور کنٹرول روم سے رابطے میں رہیں گے اسکے علاوہ اسٹاف اور افسران کو ہر صورت میں مراسلے کی ہدایات پر عمدرآمد کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
مراسلے مین واضح کیا گیا ہے کہ ہدایات پر عملدرآمد نا کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
