
محکمہ تعلیم سندھ میں گھوسٹ اساتذہ کے خلاف کاروائی کا آغاز ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی نااہلی کے باعث محکمہ تعلیم سندھ میں گھوسٹ ٹیچرز سالہا سال سے تنخواہیں لینے لگے، سولہ سو پنتالیس نشانے پر آ گئے جبکہ کچھ بچ نکلے ہیں۔
پنتالیس صحافی بھی ٹیچر کی حیثیت سے تنخواہیں لیتے رہے جبکہ ان کے خلاف بھی کاروائی کا آغاز ہوگیا ہے۔
رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردی گئی ہے، غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی اکتیس دسمبر تک مکمل کی جائے گی۔
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گھوسٹ اساتذہ کے خلاف عدالتی حکم سے پہلے کاروائی کیوں نہیں کی گئی جبکہ چیف سیکریٹری اور سیکریٹری تعلیم اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔
اس موقع پر عدالت نے گھوسٹ اور غیر حاضر اساتذہ کے خاتمے کے لیے جدید نظام متعارف کرانے کا حکم بھی جاری کردیا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ تئیس دسمبر تک ایکشن پلان جمع کرایا جائے جبکہ اسٹریٹ چلڈرن اور بے سہارا بچوں کو شیلٹر ہوم منتقل کرنے کی کاروائی تیز کرنے کی بھی ہدایت دے دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News