
احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے بھارت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنا چوتھا حصہ تجارت کیلئے کھول دے۔
احسن اقبال نے ادارہ برائے پائیدار ترقی کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا غیر متوقع حالات سے گزر رہی ہے، دنیا اور پلانٹس چیلنجز سے گزر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا ریجن کے ساؤتھ کے ممالک زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ روس یوکرین کی جنگ کے بعد کورونا سے بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، موجودہ بحران کے دوران جو ہم نے نہیں بنایا ہم روس اور یوکراین کو الزام نہیں دیتے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گلوبل فنانشل اداروں کو طویل المدتی رعایتی قرضے کے پروگرام متعارف کروانے چاہیے۔ پارلیمنٹری ٹاسک فورسسز ایس ڈی جیز کے اہداف کی مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔
‘ہمیں غربت کے خلاف جنگ لڑنی چاہیے’
احسن اقبال نے کہا کہ وباء کی وجہ سے لوگوں کی زندگی متاثر ہو رہی ہے، ساؤتھ ایشیا میں بہت سے اقوام متحدہ موجود ہیں جو غیر تعلیم یافتہ اور بے روز گار ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ پچھلے چھ سال سے سارک کانفرنس کا انعقاد نہیں کر سکتے، ہمیں جنگیں لڑنے کی بجائے غربت کے خلاف جنگ لڑنی چاہیے، کوئی بھی ملک بھارت کو بائی پاس کر کے تجارت نہیں کر سکتا، میری بھارت سے درخواست ہے کہ وہ اپنا چوتھا حصہ تجارت کے لئے کھول دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھوٹان جیسے ممالک میں اِنکم غربت کم ہے مگر دیگر غربت زیادہ ہے، حکومت پاکستان کی ایس ڈی پی کے اہداف حاصل کرنا ترجیح ہے۔
‘تمام سارک ملکوں کو بہتر معیار زندگی کے چیلنجز کا سامنا ہے’
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے سیلاب کے بعد کئی چیلنجز درپیش ہیں، تمام سارک ملکوں کو بہتر معیار زندگی کے چیلنجز کا سامنا ہے، سارک ملکوں میں موسمیاتی تبدیلیاں روس اور یوکرین کی جنگ سے زیادہ خطرناک ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ سارک ملکوں میں موسمیاتی تبدیلیاں عالمی برادری کی توجہ چاہتی ہیں، عالمی امدادی سارک ملکوں کو 30 سے 35 سال کے ساتھ ترین قرضے دیں۔ سارک ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی فنڈز کی ضرورت ہے۔
‘جنوبی ایشیا ممالک آپس میں جنگ کی بجائے غربت کیخلاف مشترکہ جنگ کریں’
انکا کہنا ہے کہ بھارت سارک ممالک کے درمیان تجارت میں بڑی رکاوٹ ہے، بھارت اگر بڑے پن کا مظاہرہ کرے تو جنوبی ایشیا ممالک کے ایک چوتھائی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے پائیدار ترقی کے اہداف کو نیشنل ایجنڈے میں شامل کیا، کورونا کی ہیلتھ ایمرجنسی نے معاشی ترقی کو متاثر کیا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ 26 فیصد دنیا کی آبادی جنوبی ایشیا میں ہے، جنوبی ایشیا کی آبادی، ایشائی پیسفک کا 44.1 فیصد ہے، جنوبی ایشیا ممالک آپس میں جنگ کی بجائے غربت، ناخواندگی کے خلاف مشترکہ جنگ کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News