
سانحہ بلدیہ فیکٹری؛ عبدالرحمان بھولا اور زبیر چریا کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد
کراچی کے بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری کی عمارت کو مسمار کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ حب ریور روڈ پر قائم علی انٹرپرائزز کی پلاٹ نمبر 67 کو مسمار کرنے کا کام جاری ہے جسے گیارہ ستمبر 2012 کو فیکٹری کو نظر آتش کیا گیا تھا۔
فیکٹری میں آتشزدگی کے نتیجے میں 260 افراد شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوئے جس کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مخدوش قرار دے دیا تھا ۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت سانحہ بلدیہ کیس میں دو ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی تاہم سزائے موت پر عمل درآمد اب تک نہ ہوا مگر مالکان کو فیکٹری حوالے کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں زبیرچریا، عبدالرحمان بھولا اور دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔
سرکاری وکیل نے ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی کی بریت کے خلاف بھی اپیل دائر کردی جس پر عدالت نے انھیں نوٹس جاری کیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے پراسیکیوشن اور وکلا صفائی کو 400 گواہوں کی فہرست مرتب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گواہوں کے رول کے لحاظ سے درجہ بندی کرکے فہرست تیار کی جائے۔ جائے وقوعہ پر موجود گواہان، لاشوں کی شناخت کرنے والوں، پوسٹ مارٹم کرنے والے اور دئگر گواہان کی الگ الگ فہرست پیش کی جائے۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کے خلاف شواہد کی تصدیق کرنے والے گواہوں کی بھی الگ فہرست بنائی جائے۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کے خلاف شواہد کی تصدیق کرنے والے گواہوں کی بھی الگ فہرست بنائی جائے۔
پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ بلدیہ میں علی انٹرپرائز فیکٹری کو کیمیکل چھڑک کا آگ لگادی گئی تھی، واقعے میں 264 خواتین اور فیکٹری کے ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News