اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہیے
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تاجکستان کے صدر پاکستان کے دو روزہ دورے پر ہیں، آج تاجکستان کے صدر کی وزیر دفاع اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط بھی ہوئے اور تجارت، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون کے معاہدے بھی ہوئے۔
‘وزیراعظم آئندہ سال دو شنبے کا دورہ کریں گے’
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ کاسا 1000 سنگ میل منصوبہ ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف آئندہ سال دو شنبے کا دورہ کریں گے جبکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو امریکہ کے دورے پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آسیان ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو ترجیح دیتا ہے، ترجمان دفترخارجہ
ترجمان کا کہنا تھا کہ آئندہ برس جنوری میں سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے ڈونرز کانفرنس جنیوا میں ہو گی، جس کی صدرات وزیراعظم پاکستان اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ اور خارجہ غیر ملکی مشن کو فنڈز کی بروقت ادائیگی کے لئے کوشاں ہیں، کچھ تکنیکی وجوہات کے بنا پر کچھ التوا ہوتا ہے۔
‘پاکستانی ناظم الامور تاحال پاکستان میں ہی ہیں’
ممتاز زہرا نے کہا کہ چمن واقعے پر پاک افغان حکام رابطے میں ہیں، ہم چاہتے ہیں پاکستانی سفارت خانے اور سفارتی عملے کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی اور افغانستان کے حکام مشاورت میں مصروف ہیں، پاکستانی ناظم الامور تاحال پاکستان میں ہی ہیں، جب تک سیکیورٹی کے معاملات پر یقین دہانی نہیں کروائی جاتی وہ پاکستان میں رہیں گے۔
مزید پڑھیں: بھارت اپنے غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے سیکیورٹی کونسل کا ممبر بھی نہیں بن سکا، ترجمان دفتر خارجہ
انکا کہنا تھا کہ کابینہ نے واشنگٹن میں پاکستان کی ملکیت چانسلری بلڈنگ کی فروخت کا فیصلہ کیا ہے، عمارت کی فروخت اوپن بڈنگ کے ذریعے ہو گی۔
‘عالمی برداری اور او آئی سی بھارتی بربریت پر آواز اٹھائے’
ممتاز زہرا نے کہا کہ سیکرٹری جنرل او آئی سی کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بھارتی موقف مسترد کرتے ہیں، عالمی برداری اور او آئی سی بھارتی بربریت پر آواز اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہیے۔ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی میڈیا کے ذریعے نہیں چلاتا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کا بارڈر برفباری کے باعث تین ماہ کے لیے بند رہتا ہے، کوویڈ 19 کی وجہ سے چین نے کچھ سختیاں کی ہیں، کوویڈ کی صورتحال میں بہتری کے بعد چین ایس او پیز میں نرمیاں کی جا رہی ہیں، امید ہے صورتحال میں بہتری پر بارڈر پر دو طرف تجارت اور ٹرانسپورٹ بڑھے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
