
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں سزا یافتہ مرکزی مجرم ظاہر جعفر کا میڈیکل کرانے کی درخواست پر نوٹس جاری کر دیا ہے۔
دورانِ سماعت مرکزی مجرم ظاہر جعفر کے وکیل عثمان کھوسہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے صرف ویڈیو دیکھ کر سزا دی ہے جبکہ ایف آئی آر میں نور مقدم کی والدین سے کالز کا ذکر موجود ہے مگر ان کے والدین کے موبائل قبضے میں نہیں لیے گئے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ سی ڈی آر میں کال ڈیٹا آتا ہے، واٹس ایپ کال یا ڈیٹا کال ریکارڈ میں نہیں آتے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ ڈیٹا ریکور کرنے کی کوشش ہی نہیں کی گئی ہے۔
عدالتِ عالیہ نے کیس کی مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News