پنجاب کی سیاسی صورتحال، آصف زرداری کا وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ
پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال سے متعلق سابق صدر آصف زرداری کا وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
آصف زرداری کا وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ #AsifZardari pic.twitter.com/Ku0iYV9iqB
— BOL Network (@BOLNETWORK) December 22, 2022
اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے ن لیگی سینئر رہنماؤں کو اہم ہدایات بھی جاری کیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کا رابطہ ہوا تھا جس میں پنجاب میں اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور نواز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، اہم ہدایات جاری
رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے پرویز الہیٰ کے اعتماد کے ووٹ نہ لینے پر مشاورت کی تھی۔
واضح رہے کہ ن لیگ کا گورنر ہاؤس میں مشاورتی اجلاس جاری ہے جس کے دوران شہباز شریف کی جانب سے آنے والی ہدایات کی روشنی میں اہم مشاورت کی جائے گی۔۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما آج دوبارہ سر جوڑیں گے:
دوسری جانب موجودہ صورتحال کی پیش نظر پاکستان مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے قبل مزید مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے ارکان عدم اعتماد پر ہمارا ساتھ دیں گے، سبطین خان
دوران اجلاس مسلم لیگ ن کی جانب سے گورنر کے سپیکر کی رولنگ کیخلاف لکھے گئے خط پر بھی مشاورت کی جائے گی جبکہ اسپیکر کی جانب سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے کے حوالے سے آئینی اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
اسپیکر کی صدر سے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی باضابطہ درخواست:
اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان غیر آئینی اقدام کے خلاف صدر مملکت کو خط لکھ دیا۔ اپنے خط میں اسپیکر نے پنجاب حکومت کے غیر آئینی اقدامات پر روشنی ڈالی اور انہیں ہٹانے کی درخواست کی۔
انہوں نے کہا کہ گورنر صدر کا نمائندہ ہوتا ہے جسے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے اقدامات کرنے سے روکا جائے۔
وفاقی حکومت کا پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ:
پنجاب میں وفاقی لاءاینفورسنگ ایجینسیز امن وامان اور صوبے میں آئین اور قانون کی عملداری سے متعلق امور سرانجام دینگی۔
مزید پڑھیں: پنجاب کی صورتحال کے باعث سیاسی سرگرمیوں میں ہلچل، نیا آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو امن و امان قائم رکھنے،عوام کے جان ومال کی حفاظت اور اپنے فرائض آئین اور قانون کے مطابق ادا کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی سرکاری آفسر یا اہلکار آئین کے برعکس کسی بھی عمل کا حصہ نہ بنے۔
پس منظر:
یاد رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پی ڈی ایم کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی تھی، جس کیلئے 21 دسمبر شام 4 بجے اجلاس بلایا گیا تھا۔
واضح رہے گزشتہ روز اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے 2 صفحات پر مشتمل رولنگ جاری کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب کسی بھی غیر آئینی اقدام سے باز رہیں، فواد چوہدری
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی جانب سے جاری کردہ رولنگ کے مطابق اراکین اسمبلی کی ریکوزیشن پر اسپیکر کا طلب کردہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے سے جاری ہے۔
رولنگ میں کہا گیا تھا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 23 اکتوبر کی ریکوزئشن کے مطابق پہلے ہی ان سیشن ہے، جب تک موجودہ سیشن ختم نہیں ہوتا، گورنر نیا سیشن نہیں بلا سکتے۔
وزیر اعلیٰ پر عدم اعتماد کی کاروائی صرف اسی مقصد کیلئے خصوصی بلائے گئے اسمبلی سیشن میں ہی ممکن ہے، ایسا سیشن موجودہ سیشن ختم ہونے پر ہی بلایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
