سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کو الگ کرنے سے عدم استحکام دور نہیں ہوگا، استحکام چاہتے ہیں تو الیکشن کرانے ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین ڈھوک الہیٰ بخش میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ہے کہ دنیا میں علم سے بڑی کوئی طاقت نہیں ہے، علم انسان کو آگے لیکر جاتی ہے اور گھر سمبھالنا سکھاتی ہے تاہم حکومتی اسمبلیاں ٹوٹنے سے پہلے اس کالج کو مکمل کر کے جاؤں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ فوج بھی ہماری ہے عدلیہ بھی ہماری ہے اور ساری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔
جنہوں نے ملک سے بھاگنے کے لئے ترامیم کی ہیں اور اپنے کیسز ختم کرائے ہیں جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آجاتا ہے ان تمام لوگوں کا نام ای سی ایل لسٹ میں ڈالا جائے ۔
انہوں نے بتایا کہ اللہ کے گھر میں بھی لوگ پاکستان کے لئے فکر مند ہیں اور حکومت میں بیٹھے ان لوگوں کو نہ پاکستان کے اندر اور نہ ہی پاکستان کے باہر پسند کیا جاتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت شدید ترین سنجیدہ معاشی حالات سے گزر رہا ہے اور ٹیکنکلی ہم ڈیفالٹ ہوچکے ہیں جس کا ثبوت ہے کہ ان کے پاس نہ ہی تنخواہیں دینے کے پیسے ہیں اور نہ پینشن دینے کے پیسے ہیں ۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ اچھا ہے کہ سیاست سےد ور رہے گی لیکن ملک اور عوام سے دور نہیں رہ سکتی ہے اور ملک بچانا سب کا کام ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن ہونگے اور قوم اس کے لئےتیاری کرلے ، 15 سے 20 دسمبر بہت اہم ہیں اور میں خود بھی لاہور میں ہونگا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو دور کرنے یا انہیں نااہل کرنے سے اس ملک میں سایس استحکام پیدا نہیں ہوسکتا ہے اور پرویز الٰہی وہی کریں گے جو خان کہے گا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو سرحدوں سے نہیں، اس ملک کو اندر سے خطرہ ہے اور پاکستان کے معاشی استحاکام فوج اور ادارون کی ذمہ داری ہے کیونکہ معیشت ہوگی تو یہ ادارے بھی خوش اسلوبی سے چلیں گے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
