
این اے 193 ضمنی انتخاب، ن لیگ کا عمار لغاری کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں رواں ہفتے چیلنج کرے گی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے وکلاء ٹیم نے سپریم کورٹ میں رٹ دائر کرنے کیلئے تیار کر لی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کو اگر اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے مکمل اختیارات دیے گئے تو وہ الیکشن پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب اور پنجاب کابینہ بحال
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی اور پنجاب کابینہ کو فوری بحال کردیا۔
عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب اور پنجاب کابینہ کو فوری بحال کرتے ہوئے گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری کے نوٹیفیکیشنز معطل کردیے تھے۔
گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت دوسرے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو پرویزالٰہی نے بحال کیے جانے پر اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی کرائی۔
مزید پڑھیں؛ عمران خان ہمارے لیڈر ہیں، ان کی آواز پر لبیک کہیں گے، پرویز الہٰی
عدالتی حکم پر پرویز الہٰی کا بیان حلفی بیرسٹر علی ظفر نے پڑھ کرسنایا ، بیان میں کہا گیا تھا کہ عدالت کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ عدالت کے حتمی فیصلے تک اسمبلی توڑنے کی گورنر کو ایڈوائس نہیں بھجوائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی پرعدالت نے عبوری حکم سناتے ہوئے گورنر پنجاب، اسپیکر اور دیگرفریقین سے جواب بھی طلب کرلیا۔
تحریری حکم
اس سے قبل عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی اور پنجاب کابینہ کو بحال کرنےکا تحریری حکم جاری کردیا تھا، عدالت کا تحریری فیصلہ بول نیوز کو موصول ہوگیا تھا۔
تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری کے نوٹیفیکیشنز معطل کردیے، اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل عدالت پیش ہوکرآئینی اور قانونی نکات پر عدالتی معاونت کریں۔
مزید پڑھیں؛ گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کر دیا
تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب کی اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی پر عبوری حکم سنایا، تحریری فیصلے میں پرویز الہٰی کا بیان حلفی بھی لکھا گیا ہے، پرویز الہٰی نے بیان حلفی دیا کہ حتمی عدالتی فیصلہ آنے تک اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا تھا کہ گورنر کے وکیل خالد اسحاق بغیر وکالت نامہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے، گورنر کے وکیل نےکہا کہ وزیراعلیٰ سات دن میں اعتماد کا ووٹ لینے کی یقین دہانی کرائیں تو نوٹیفیکیشن واپس لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News