
بلدیہ ٹاؤن میں جلائی گئی فیکٹری کا انہدام، عمارت گرانے پر اعتراضات مسترد
بلدیہ ٹاؤن میں جلائی گئی فیکٹری کے انہدام کے سلسلے میں عمارت گرانے پر اعتراضات مسترد کردیئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری کے انہدامی کے معاملے پر پراسکیوشن نے اعتراض مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ وقوعہ کے بعد علی انٹرپرائزز سے شواہد حاصل کرلیے تھے اور ملزمان کو سزا ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمارت کا کیس سے تعلق نہیں رہا ہے تاہم کوئی وجہ نہیں رہی کہ عمارت کو اسی حالت میں برقرار رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے 10 سال بعد فیکٹری کو مسمار کرنے کا کام شروع
پراسیکیوشن ذرائع نے بتایا کہ علی انٹر پرائزز کا اب بلدیہ کیس سے تعلق ختم ہوچکا ہے اور واقعہ کے بعد فیکٹری سے شواہد حاصل کرلیے تھے تاہم انسداددہشت گردی عدالت ملزمان کو سزا سناچکی ہے اور ملزمان نے فیصلے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔
پراسیکیوشن نے بتایا کہ اس وقت عمارت سے کیس کا کوئی تعلق نہیں ہے اور کوئی وجہ بھی نہیں رہی کہ عمارت کو اسی حالت میں برقرار رکھا جائے اور اسے گرانے کے لیے عدالت سے اجازت بھی ضرورت نہیں ہے۔
گیارہ ستمبر 2012 کو فیکٹری میں آگ لگنے سے 260 افراد جاں بحق اور 600 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں سرکار کی اپیل پر رؤف صدیقی کو نوٹس جاری
خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں زبیرچریا، عبدالرحمان بھولا اور دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔
سرکاری وکیل نے ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی کی بریت کے خلاف بھی اپیل دائر کردی جس پر عدالت نے انھیں نوٹس جاری کیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے پراسیکیوشن اور وکلا صفائی کو 400 گواہوں کی فہرست مرتب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گواہوں کے رول کے لحاظ سے درجہ بندی کرکے فہرست تیار کی جائے۔ جائے وقوعہ پر موجود گواہان، لاشوں کی شناخت کرنے والوں، پوسٹ مارٹم کرنے والے اور دیگر گواہان کی الگ الگ فہرست پیش کی جائے۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کے خلاف شواہد کی تصدیق کرنے والے گواہوں کی بھی الگ فہرست بنائی جائے۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کے خلاف شواہد کی تصدیق کرنے والے گواہوں کی بھی الگ فہرست بنائی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News