بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفگتو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ایک بہت ہی عجیب و غریب کیس بنایا ہے کہ ایک شخص نے جائز طور پر قانون کے مطابق توشہ خانہ کے تحائف خریدے، ان کو ڈکلیئر کیا اور ان کو جائز طریقے سے بیچا اور جس قیمت پر بیچے اس کو بھی ڈکلیئر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام دستاویزات کو نظر انداز کیا گیا اور عمران خان کو نااہل کردیا گیا، امید ہے عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کردیگی۔
انہوں نے بتایا کہ توشہ خانہ ریفرنس اسپیکر نےای سی پی کوبھیجا لیکن اس کے ثبوت نہیں دیئے اور الیکشن کمیشن نے2018-2019 کے گوشواروں پر نااہل کیا جبکہ الیکشن کمیشن62ون ایف کی ڈکلیئریشن نہیں دےسکتا۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے کسی عدالت نے عمران خان کو نااہل قرار نہیں دیا، الیکشن کمیشن کوعمران خان کیخلاف ریفرنس ختم کردینا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف صرف الزام تھا اور اسپیکر کو چاہیے تھا کہ ریفرنس اسی وقت ختم کر دیتے لیکن صرف سیاستدانوں کے مقدمات ختم کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سلیمان شہباز بھی ملک واپس آکر مقدمات ختم کروا رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے یہ سب اپنے کیسز ختم کروا کر ملک سے باہر چلے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
