تیل کی قیمتوں میں اضافہ، اسد عمر نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا
پاکستان میں بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتیں سے متعلق تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ پیغام میں اسد عمر نے کہا کہ دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں کم اور پاکستان میں بڑھائی جارہی ہیں۔
Remittances down by 10% for jul to nov. In November remittances down 14%. The fall is accelerating. Huge gap between offcial and open market $ rates due to artificial control of official $ rate major contributor to decline in remittances. Economy keeps falling in a deeper ditch
— Asad Umar (@Asad_Umar) December 15, 2022
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہورہی ہے، لیکن پاکستان عوام کو اس کا فائدہ نہیں مل رہا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے مزید کہا کہ مہنگائی سے پسے عوام کو پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں ریلیف ملنا چاہیے۔
درجہ بندی میں کمی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ
خیال رہے کہ عالمی اقتصادی سست روی، مہنگائی میں اضافے اور توانائی کی بلند قیمتوں کی وجہ سے پاکستانی روپیہ قلیل مدتی دباؤ میں رہے گا۔ لیکن، تیل کے بلند نرخ مقامی کرنسی کے لیے اصل دھچکا ثابت ہوں گے۔
ملک میں موجودہ سیاسی عدم استحکام، سیلاب کی تباہ کاریوں کے اثرات ، غیر ملکی کرنسی کی شدید طلب اور حکومتی نااہلی نے پاکستانی روپے کو پہلے ہی زمین بوس کردیا ہے۔ اس پر مستزاد یہ کہ تیل کی بین الاقوامی منڈی میں تیزی اور امریکی ڈالر کی مضبوطی سے روپے کے دباؤ میں رہنے کا امکان ہے۔
تیل کی قیمتوں میں اضافہ ایک تباہ کن منظر نامہ پیش کررہا ہے
2022ء میں امریکی ڈالر ، قدرے گھمنڈ کے ساتھ، بلندی کی جانب گامزن رہا ہے، اور اس نے اپنی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔ اس کی نمو نے ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک کی کرنسیوں کے لیے کوئی گنجائش باقی نہیں چھوڑی، جس کی وجہ سے انہیں خاصا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ فیڈرل ریزرو کی طرف سے شرح میں جارحانہ اضافے کے مفروضوں پر امریکہ اور دیگر بڑی معیشتوں میں بلند افراط زر عالمی کساد بازاری کے خدشات کو تقویت دیتا ہے۔
امریکہ میں صارف قیمتوں میں 8اعشاریہ6 فیصد اضافے کے بعد فیڈرل ریزرو نے افراط زر کے خلاف اپنی جنگ تیز تر کردی ہے۔ مہنگائی کو 2 فیصد کے معیاری ہدف کی شرح تک کم کرنے کے لیے ، فیڈرل ریزرو پہلے ہی 2022 ء میں شرح سود میں تین بار اضافہ کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے امریکا کا بڑا فیصلہ
فیڈرل فنڈز کی شرح فی الحال 3 فیصد سے 3اعشاریہ25 فیصد ہے۔ وسیع پیمانے پر یہ توقع کی جارہی ہے کہ فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی کے 2 نومبر کو ہونے والے اجلاس کے بعد فیڈرل ریزرو اپنی ہدفی شرح کو بڑھا کر 4اعشاریہ4 فیصد کر دے گا۔ بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر انڈیکس 20 سال کی بلند ترین سطح پر برقرار ہے اور آخرکار ابھرتی ہوئی معیشتوں کی کرنسیوں میں کچھ گراوٹ کا باعث بنا ہے۔
اب تک، 2022ء میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 30اعشاریہ7 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ امریکی کرنسی کے مقابلے میں یورو کی قدر 11اعشاریہ8 فیصد اور جاپانی ین کی قدر 24اعشاریہ1 فیصد گرگئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
