
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہ لے سکیں تو آفس نہیں سنبھال سکتے۔
رانا ثناء اللہ نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کچھ بھی کر لے آئین سے مزاحمت نہیں کر سکتی، نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب تک اختیارات گورنر استعمال کرے گا۔
وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہ لے سکیں تو آفس سنبھال نہیں سکتے
گورنر کی مرضی ہے جب بھی اعتماد کے ووٹ کا کہیں، رانا ثنا اللہ #RanaSanaUllah #BOLNews pic.twitter.com/hI84K9Iird— BOL Network (@BOLNETWORK) December 21, 2022
پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کا فیصلہ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کرے گی
انہوں نے کہا کہ 4 بجے تک گورنر کا بلایا گیا اجلاس نہیں ہوگا تو وزیراعلیٰ کا آفس خالی قرار پائے گا، نئی صورت حال کے مطابق پارلیمانی پارٹی ہی حتمی فیصلہ کرے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ممکنہ طور پر حمزہ شہباز ہی بطور وزیراعلیٰ ہمارے امیدوار ہیں، پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کا فیصلہ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کرے گی۔
گورنر کی مرضی ہے جب بھی اعتماد کے ووٹ کا کہیں
انکا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کو سیل کرنے کا کوئی جواز بھی نہیں بنتا، کابینہ فوری طور پر تحلیل ہوجائے گی، وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہ لے سکیں تو وہ آفس نہیں سنبھال سکتے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ گورنر جب چاہیں گورنر کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں، گورنرپنجاب نے آئین کے مطابق اجلاس بلایا ہے۔
مزید پڑھیں؛ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر قانونی قرار دے دیا
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حمزہ شہباز ہی وزیر اعلیٰ پنجاب کے متفقہ امیدوار ہیں، میں اپنی مرضی بیان نہیں کررہا، آئینی بات کررہا ہوں، آئین میں ہےاعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے تو پرویز الہٰی وزیراعلیٰ نہیں ہونگے۔
خیال رہے کہ گورنر پنجاب کی جانب سے بدھ کی شام 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا گیا تھا۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی تھی۔
اسپیکر کا آج اجلاس بلانے سے انکار
دوسری جانب گورنر کی اعتماد کے ووٹ کے لئے دو صفحات پر مشتمل چارج شیٹ کے جواب میں اسپیکر کی بھی دو صفحات کی رولنگ جاری کردی گئی ہے۔
رولنگ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس نہ ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن نے آج پنجاب اسمبلی آنے اور احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے ارکان عدم اعتماد پر ہمارا ساتھ دیں گے، سبطین خان
اسپیکر نے گزشتہ رات گورنر کے اجلاس کو غیر آئینی قرار دینے کی رولنگ جاری کی جبکہ گورنر نے وزیر اعلیٰ سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے آج اجلاس بلانے کا حکم دے رکھا ہے اور اسمبلی سیکرٹریٹ نے گورنر کے حکم پر اجلاس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان نے ایجنڈے پرموجود تمام کارروائی کو جمعہ 23 دسمبر تک کیلئے مؤخر کردیا تھا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سیل کردیا جائیگا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے گورنر ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے سے متعلق مؤقف غلط ہے ۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ گورنر اسمبلی کا اجلاس بلا سکتا ہے اور اگر چار بجے اجلاس نہیں ہوا اور وزیراعلیٰ پنجاب نے اعتماد کا ووٹ نا لیا تو گورنر پنجاب، وزیر اعلیٰ ہاؤس سیل کر دیں گے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News