 
                                                      سابق صدر آصف علی زرداری اچانک دبئی روانہ
لاہور: پنجاب کی وزرات اعلیٰ کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سیاسی رابطے تیز کردیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ مستعفیٰ ہوتے ہیں یا اعتماد کا ووٹ کھو جاتے ہیں تو اپوزیشن سے وزیر اعلیٰ کا امیدوار کون ہوگا؟ پی ڈی ایم کے بڑورں نے سر جوڑ لئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین نے اپنا پلڑا پیپلزپارٹی کے پلڑے میں ڈال دیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری، چوہدری شجاعت حسین اور ن لیگ میں وزارت اعلیٰ کے امیدوار کے لیے فارمولے پر غور جاری ہے۔
پیپلز پارٹی کو وزارت اعلیٰ دلوانے کیلئے آصف زرداری سرگرم
پیپلز پارٹی کو وزارت اعلیٰ دلوانے کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری لاہور میں سرگرم ہوگئے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعلیٰ پیپلز پارٹی کو دیے جانے کا امکان ہے جبکہ فارمولے پر اتفاق رائے کی صورت میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار ن لیگ سے ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری جوڑ توڑ کے لیے مختلف سیاسی شخصیات سے رابطوں میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والی اہم سیاسی شخصیات کو تحریک انصاف میں نقب لگانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری وزرات اعلیٰ پیپلز پارٹی کو ملنے پر پرامید ہیں، انہوں نے وزارت اعلیٰ کے لیے تین ناموں پر غور شروع کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت اعلیٰ کیلئے سید حسن مرتضیٰ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے سید علی حیدر گیلانی اور عثمان محمود کے نام شامل ہیں۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے تین ناموں سے کس کو وزارت اعلیٰ کیلئے نامزد کیا جائے گا؟ حتمی فیصلہ آصف علی زرداری، چوہدری شجاعت اور نواز شریف باہمی رضامندی سے کریں گے۔
آصف علی زرداری کی چوہدری شجاعت کے گھر آمد
دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری چوہدری شجاعت حسین کے گھر پہنچے جہاں انکی مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت سے دوبارہ اہم ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے دوران اعتماد کے ووٹ اور تحریک عدم اعتماد پر حتمی مشاورت کی گئی۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ بہت جلد ہمارا وزیراعلیٰ پنجاب ہوگا جبکہ اس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے بھی رابطہ کیا گیا۔
اس موقع پر ناصر حسین شاہ اور ملک احمد خان نے رہنماؤں کو اہم امور پر بریف کیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 