
منی لانڈرنگ کیس سے سلیمان شہباز کو بے گناہ کرنے کا چالان پیش
وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے کہا ہے کہ چار سال بعد واپس جارہا ہوں، جینا مرنا پاکستان میں ہے۔
سلیمان شہباز نے وطن آمد سے قبل ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ ن لیگ دور میں کیسز بنے، پی ٹی آئی حکومت نے ختم کیے۔
شہباز شریف کے صاحبزادے نے سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈیلی میل کے معافی مانگنے پر ثابت ہوا کہ ہمارے نظام کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
والد کو ملا اقتدار، بیٹے نے چھوڑا غیر کا دیار
سلیمان شہباز ساڑھے چارسال سے لندن میں براجمان تھے، عدالت نے بلایا پیش نہ ہوئے، نوٹس گئے پھر بھی نہ آئے، مگر این آراو سیزن ٹو سامنے آیا تو اچانک ہی وطن کی یاد ستانے لگ گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کے صاحزادے سلیمان شہباز برطانیہ میں جلاوطنی ختم کرکے وطن واپسی کیلئے روانہ ہوگئے تھے۔
سلیمان شہباز، اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ عمرہ کرنے سعودی عرب پہنچ گئے جبکہ وہ ہفتہ کو پاکستان پہنچیں گے۔
سلیمان شہباز 2018 کے عام انتخابات سے قبل نیب کی جانب سے مقدمات قائم کیے جانے کے بعد لندن آگئے تھے جبکہ سلیمان شہباز کا نام اپنے والد شہباز شریف اور بھائی حمزہ شہباز کے ساتھ کئی مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا۔
سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے سلیمان شہباز پر منی لانڈرنگ اور پبلک آفس کے غلط استعمال کے الزامات عائد کیے گئے تھے جبکہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے سلیمان شہباز کے خلاف تحقیقات کے بعد انھیں کلین چٹ دی تھی۔
واضح رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 2019 میں شہباز شریف اور سلیمان شہباز کے اثاثے منجمند کرکے تحقیقات شروع کی تھی۔
این سی ای نے دو برس تک برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں تحقیقات مکمل کر کے عدالت کو بتایا تھا کہ انھیں الزامات کے درست ہونے کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملا، این سی اے تحقیقات کے بعد مزید کارروائی نہ کرتے ہوئے اثاثے بحال کردیے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News