
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کو بتایا ہے کہ پاکستان میں سولر پینل ٹھیک کرنے کا ایک بھی سرٹیفائیڈ فرد نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی آئی ٹی قائمہ کمیٹی میں میر محمد خان جمالی کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کو اجلاس میں بریفنگ دی گئی ۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں سولر پینلز کا استعمال بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں لیکن سولر پینل ٹھیک کرنے کا ایک بھی سرٹیفائیڈ فرد نہیں ہے اور پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں ٹھیک کرنے کے صرف 2 ٹیکنیشن ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہر سال آئی ٹی ڈگری کرنے میں صرف 20 فیصد کو نوکری مل رہی ہیں جبکہ نوجوانوں کو ہنر سکھانے کیلئے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں اور ان کو ہنر سکھانے کیلئے فری لانس پروگرام بھی شروع کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا گھریلو صارفین کو سولر پینل فراہم کرنے کا فیصلہ
اسکے علاوہ بلوچستان میں انٹرنیٹ کی عدم فراہمی کا معاملہ زیرغور آیا اور بتایا کہ طلبا کو آج بھی تیز انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہیں، انٹرنیٹ فراہمی میں مشکلات ہیں۔
اس معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بلوچستان میں فور جی سہولت کی فراہمی کیلئے پروگرام شروع کیا ہے اور ایک سال کے اندر 90 فیصد پروگرام مکمل کر لیے جائیں گے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ چترال میں ٹاور لگانے کی اجازت لینے کیلئے ایک سال لگا۔جہلم اور اٹک میں بھی ٹاورز لگانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News