
صدر مملکت کا بچوں کی زندگی میں بہتری لانے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے پر زور
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سمندر پار پاکستانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت میں اقلیتوں پر ہونے والے ظلم و ستم کو اجاگر کریں۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے برطانیہ اور امریکا میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے۔
ملاقات کے دوران صدر عارف علوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اپنے آبائی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ قریبی اور مضبوط روابط برقرار رکھیں اور اپنی ذہانت، مہارت، تجربات اور سرمایہ کاری سے آبائی علاقوں کی سماجی، معاشی اور اقتصادی حالت کو بہتر بنائیں۔
سمندرپار پاکستانیوں کو پاکستان کا تاثر بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں
انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان کا تاثر بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت میں اقلیتوں پر ہونے والے ظلم و ستم کو اجاگر کریں۔
عارف علوی کہا کہ دنیا بھر میں مقیم پاکستانی ایک اہم اثاثہ ہیں، اپنی محنت، علم اور ذہانت سے اپنے میزبان ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں حصہ ڈال رہے ہیں، وفد کے ارکان اپنے علم، عقل اور مہارت کو پاکستان میں تعلیم یافتہ اور اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کریں۔
صدر کا 7 لاکھ سے زائد تعلیم یافتہ کے بیرون ملک جانے کی میڈیا رپورٹس پر اظہار تشویش
ملاقات میں صدر مملکت نے گزشتہ چند مہینوں میں 7 لاکھ سے زائد تعلیم یافتہ اور ہنر مند انسانی وسائل کے بیرون ملک جانے کی میڈیا رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کو مشکل معاشی اور مالیاتی حالات کا سامنا ہے لیکن ان پر قابو پایا جا سکتا ہے، پاکستان کا تقریباً 40 سال تک 40 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کا شاندار ریکارڈ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی طور پر مضبوط ہو کر ملک کا دفاع اور سلامتی یقینی بنا سکتے ہیں، صدر مملکت
انکا کہنا تھا کہ یوکرین میں حالیہ جنگ سے مہاجرین کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات سامنے آئے، یوکرین کے مہاجرین کو یورپی یونین کے ممالک خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔
عارف علوی نے کہا کہ دنیا کے دیگر حصوں سے آنے والے مہاجرین کو نکالا گیا اور سمندر میں ڈوبنے دیا گیا، اقوام متحدہ کے قیام کا بنیادی مقصد دنیا بھر میں تنازعات کم کرنا تھا، بدقسمتی سے تنازعات زیادہ تر یورپ میں کم ہوئے جب کہ دنیا کے دیگر حصوں بالخصوص مسلمان ممالک میں تنازعات میں کوئی کمی نہیں آئی۔
صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ عراق، شام، لیبیا اور افغانستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں جنگوں اور تنازعات کو نہیں روک سکا، یہ جنگیں ترقی یافتہ دنیا کے مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے غلط معلومات، جعلی خبریں اور غلط معلومات پھیلا کر لڑی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر جموں و کشمیر کا مسئلہ سب سے پرانا ہے، ابھی تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں پر عمل درآمد کا انتظار ہے۔
صدرمملکت کا بھارت میں اسلاموفوبیا اور انتہاپسند ہندوتوا کے فلسفے کی بڑھتی لہر کا ذکر
صدر مملکت نے ملاقات کے دوران بھارت میں اسلامو فوبیا اور انتہا پسند ہندوتوا کے فلسفے کی بڑھتی ہوئی لہر کا بھی ذکر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے، ہندوتوا سے متاثر اکثریتی ہندو آبادی کو ملک کی تمام مذہبی یا نسلی اقلیتوں کے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے۔
عارف علوی نے مزید کہا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ ان کے مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، سمندر پار پاکستانیوں کا فرض ہے کہ وہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی طرف سے معصوم کشمیریوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News