
حکومت اور اتحادیوں کے بیچ دوریاں بڑھنے لگی، پیپلزپارٹی وزیراعظم کے رویے سے نالاں
اسلام آباد: حکومت اور اتحادیوں کے بیچ دوریاں بڑھنے لگی ہیں، پیپلز پارٹی وزیراعظم شہباز شریف کے رویے سے نالاں ہے۔
اس حوالے سے پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا جمعیت علماء اسلام (ف) کی جانب جھکاؤ زیادہ ہے، پیپلز پارٹی وزیراعظم سے جے یو آئی کو زیادہ اہمیت دیے جانے پر نالاں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی قیادت پر وزیراعظم شہباز شریف کو پارٹی تحفظات سے آگاہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں پیپلزپارٹی کو مکمل نظر انداز کیا جا رہا ہے، وزیراعظم پی پی اراکین کے ترقیاتی منصوبوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی رہنماؤں نے قیادت کو وزیر اعظم کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے، وزیراعظم کی جانب سے پیپلزپارٹی کی وزارتوں کے منصوبے کے افتتاحی منصوبوں میں پارٹی کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم نے جے یو آئی کی دعوت پر گزشتہ ماہ دو بار ڈی آئی خان کا دورہ کیا اور دونوں مرتبہ پیپلزپارٹی کی جانب سے کوئی نمائندگی نہیں تھی جبکہ وزیراعظم نے سندھ کا ایک دورہ کیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پارٹی رہنماؤں نے بلاول بھٹو کو تجویز دی کہ وزیراعظم کو بتایا جائے کہ آپ پیپلزپارٹی کی وجہ سے حکومت میں آئے ہیں، اس پر بلاول بھٹو کی جانب سے وزیراعظم سے معاملہ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم میں اختلافات، اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس آج
دوسری جانب بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور پیپلز پارٹی میں اختلافات اور تحفظات برقرار ہیں، اس حوالے سے بلاول ہاؤس کراچی میں آج اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ہوگا۔
وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق وزیراعظم کی ہدایات لے کر بلاول ہاؤس کراچی پہنچیں گے اور ایم کیو ایم قیادت بھی بلاول ہاؤس میں ہوگی۔
اجلاس میں حلقہ بندیوں اور کراچی میں بلدیاتی انتخابات پر وفاقی حکومت کے اتحادی اپنا اپنا موقف رکھیں گے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کی قانونی ٹیم نے پارٹی قیادت سے مشاورت مکمل کر کے پارٹی قیادت کو نئی حلقہ بندیوں پر رائے دے دی۔
ذرائع پی پی نے بتایا کہ ایم کیو ایم کا حلقہ بندیوں پر ضد بلدیاتی الیکشن ٹالنے کے لئے ہے، جتنا جلدی ایم کیو ایم والے حلقہ بندیاں چاہتے ہیں اتنا ممکن نہیں ہے۔
پی پی قانونی ٹیم کے ذرائع کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے لئے الیکشن کمیشن کا دباؤ ہے، بلدیاتی الیکشن ایک دفعہ پھر ملتوی کرانے کے لئے کوئی اہم جواز نہیں ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزراء نے قیادت کو آگاہی دی کہ بلدیاتی الیکشن ملتوی ہوجائیں تو ایم کیو ایم راضی ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News