
ملکی تاریخ کے طویل ترین بریک ڈاؤن کی اصل وجہ سامنے آگئی
ملکی تاریخ کے طویل ترین بجلی بریک ڈاؤن کی اصل وجہ سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) نے بریک ڈاؤن کی وجوہات کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔
این ٹی ڈی سی کے جی ایم سسٹم آپریٹر نے 11 صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کردی۔
مزید پڑھیں: بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، ملک بھر میں بجلی غائب
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بریک ڈاؤن گدو سے نکلنے والی 500 کے وی ٹرانسمیشن لائینز کی ٹرپنگ سے ہوا۔ اس خرابی سے 23 پاور پلانٹس بند ہو گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق 23 جنوری کی صبح فریکونسی میں اتار چڑھاؤ پیدا ہوا۔ فریکونسی کے اتار چڑھاؤ سے بڑی لائنوں پر ٹرپنگ شروع ہو گئی جس کی وجہ سے پورے ملک میں بلیک ڈاؤن ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فریکونسی کے مسئلے کے باعث 11 ہزار 356 میگا واٹ بجلی سسٹم سے خارج ہو گئی جس کی وجہ سے این ٹی ڈی سی اور کے الیکٹرک کا سسٹم بیٹھ گیا۔
مزید پڑھیں: بجلی بریک ڈاؤن سے معیشت کو 300 ارب کا نقصان ہوا، ماہر معیشت
رپورٹ کے مطابق تربیلا، منگلا اور وارسک سے بحالی کا عمل فوری شروع کیا گیا۔ تربیلا، منگلا اور وارسک میں متعدد بار ٹرپنگ ہوئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شام پانچ بجے منگلا کا سیکروٹنائز سسٹم کیا گیا جس کے بعد بجلی کی بحالی عمل میں لائی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بجلی بریک ڈاؤن صبح 7 بج کر 34 منٹ پر ہوا اور 9 بج کر 39 منٹ پر بحالی کا کام شروع ہوا۔ پورا سسٹم 24 جنوری رات 3 بج کر 21 منٹ پر بحال ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ملکی تاریخ کے طویل ترین بریک ڈاؤن کا دورانیہ 20 گھنٹے تک رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت حفاظتی اقدامات نہ کرنے کے باعث خرابی پورے سسٹم میں پھیل گئی۔ بحالی کے عمل میں تاخیر سسٹم آپریٹر کی نااہلی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News