
پنجاب میں عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز، الیکشن کمیشن کی تمام متعلقہ ونگز کو ہدایات جاری
ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی اسکروٹنی کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، کسی سیاسی جماعت کا غلام نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ممبر نثار درانی کی زیر صدارت چار رکنی کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی اسکروٹنی کے معاملے پر سماعت کی جس دوران عامر محمود کیانی کی جانب سے وکیل نوید انجم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 13 سیاسی جماعتوں نے جواب جمع کرادیا ہے اور 3 سیاسی جماعتوں کی جانب سے اب تک جواب جمع نہیں کرائے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ جواب جمع نہ کرانے والی جماعتوں میں ایم کیوایم اور ق لیگ بھی شامل ہیں۔
دوران سماعت شاہ خاور کے معاون وکیل نے کہا شاہ خاور عدالت میں ہیں انتظار کرلیا جائے جس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ممبر اکرام اللہ خان کا کہنا تھا کہ کیا سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کو کہا گیا کہ جج انتظار کریں وکیل آرہا ہے؟ آپ لوگ الیکشن کمیشن کو بہت غیر سنجیدہ لیتے ہیں۔
انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، کسی سیاسی جماعت کا غلام نہیں ہے اور وکیل پیش نہیں ہوتے تو یہ کیس ہی خارج کردیا جانا چاہیے کیونکہ الیکشن کمیشن کے باہر جاکر پریس کانفرنس کی جاتی ہے کہ ہمارا کیس نہیں سنا جاتا اور کہا جاتا ہے الیکشن کمیشن صرف ایک سیاسی جماعت کے کیس کی سماعت کرتا ہے۔
بعدازاں کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News