
بلوچستان میں مالی بحران، پولیس افسران کے پیٹرول میں 50 فیصد کمی
کوئٹہ: بلوچستان میں مالی بحران کے پیش نظر محکمہ پولیس کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کے استعمال میں 50 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ پولیس نے دفتری اسٹاف کے پیٹرول میں 50فیصد کمی کردی ہے، تھانوں اور پیٹرولنگ کیلئے پیٹرول اور ڈیزل کوٹے کے مطابق دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس کے ڈپٹی سپرٹینڈنٹ پولیس افسران سے ویگو گاڑیاں واپس لیکر چھوٹی گاڑیاں دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اور سینئر سپریڈنٹ پولیس افسران سے بھی لگژری گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس افسران سے سیکیورٹی کی اضافی گاڑیاں واپس لینے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے جبکہ افسران کو لگژری گاڑیوں کے علاوہ سیکیورٹی کیلئے 2 سے 3 گاڑیاں دی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان کو گزشتہ مالی سال کے دوران وفاق کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملنے والی رقم میں 30 ارب روپے کم ملنے کے باعث صوبے کا مالی بحران شدت اختیار کر رہا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے محصولات بہتر نہ کیے گئے تو صوبائی حکومت ملازمین کو تنخواہیں بھی ادا نہیں کر سکے گی۔
صوبائی محکمہ خزانہ کے مطابق رائلٹی کی مد میں گزشتہ مالی سال بھی صوبے کو وفاق سے 11 ارب روپے کم ملے تھے، اس کے علاوہ پی پی ایل سوئی رائلٹی کی مدمیں بلوچستان کے 30ارب سے زائد کی رقم وفاق کے ذمہ ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بڑی خوشخبری؛ حکومت کا اہم فیصلہ
دوسری جانب حکومت کی جانب سے معیشت کی بحالی کے مجوزہ منصوبے کی تفصیلات منظرعام پر آگئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ منصوبے کی تفصیلات قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کی گئی تھیں، جس کے مطابق ٹارگٹڈ سبسڈی معاشرے کے صرف کم آمدن طبقے کو دی جائے گی جبکہ پیٹرولیم مصنوعات اور گیس پر پیٹرولیم لیوی 70 سے 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے۔
عام دکانداروں اور تاجروں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی معاشی بحالی منصوبے کا حصہ ہے۔
مجوزہ منصوبے کے مطابق صوبوں کو منتقل کیے جانے والے فنڈز گیس اور بجلی کے شعبے میں لائن لاسز سے منسلک کر دیے جائیں گے جبکہ پیٹرول، بجلی اور گیس کی راشننگ کے ذریعے جاری کھاتوں کا خسارہ پورا کیا جائے گا۔
روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ کی بنیاد پر کرنے کی تجویز معاشی بحالی منصوبے میں شامل ہے۔ مقامی اور غیر ملکی قرض کی ری اسٹرکچرنگ کی بھی تجویز معاشی بحالی کے منصوبے کا حصہ ہے۔
ملکی معیشت کی بہتری کےلیے 10 سالہ جامع منصو بہ تیار کیا جائے گا، منصوبہ دوست ممالک سے شئیر کر کے اسٹرکچرڈ سپورٹ مانگی جائے گی، ان ممالک میں چین، یو اے ای، سعودی عرب، قطر، یورپی یونین اور امریکا شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News