
سندھ حکومت کے پاس آرڈیننس کا آپشن موجود ہے، کنور دلشاد
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے بلدیاتی الیکشن روکنے کے معاملے پر سندھ حکومت کی جانب سے آرڈیننس لانے کا امکان ظاہر کردیا ہے۔
اس حوالے سے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا فیصلہ بدنیتی پرمبنی تھا جسے ای سی نے مسترد کردیا ہے۔
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس آرڈیننس کا آپشن موجود ہے جس کے ذریعے حلقہ بندیاں منسوخ ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد، بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے، الیکشن کمیشن
انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے آرڈیننس آنے کے بعد الیکشن کمیشن بے بس ہوجائے گا اور آرڈیننس کے خلاف عدالت جاسکتے ہیں۔
دوسری جناب سابق سیکریٹری ای سی پی افضل خان نے بول سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شفاف انتخابات کراناالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن شیڈول کےبعدہرصورت انتخابات کرانےہوتےہیں۔
خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انعقاد کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اہم اجلاس ہوا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں سندھ کی درخواست اور نوٹیفیکشنز پر غور کیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ کراچی ڈویژن، حیدر آباد اور دیگر اضلاع میں انتخابات شیڈول کے مطابق 15 جنوری کو ہی ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کیلئے فوج اور رینجرز کی تعیناتی کیلئے وزارت داخلہ کو دوبارہ خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سندھ حکومت کا 12 جنوری کو جاری نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار
الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کا 12 جنوری کو جاری نوٹیفکیشن غیر قانونی قراردیتے ہوئے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات پر جوڈیشل آرڈر جاری کردیا۔ جوڈیشل آرڈر پر چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ارکان کے دستخط ہیں۔ جوڈیشل آرڈر میں سندھ حکومت اور انتظامیہ کو احکامات جاری کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News