
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کے خلاف آئینی پٹیشن تیار کر لی گئی
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کو براہ راست سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق آئینی پٹیشن بیرسٹر علی ظفر اور عامر سعید راں نے تیار کی ہے، آئینی پٹیشن میں الیکشن کمیشن پنجاب کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کے نوٹیفیکشن کو چیلنج کیا جائے گا۔
آئینی پٹیشن گیارہ صفحات پر مشتمل ہے، وکلاء کی جانب سے آئینی پٹیشن سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کل دائر کئے جانے کا امکان ہے۔
پٹیشن آئین کےآرٹیکل 184 سب سیکشن 3 کے تحت تیار کی گئی ہے؛ پٹیشن میں الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
آئینی پٹیشن کا متن ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ سیاسی وابستگیاں رکھتے ہیں، وہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں متحرک رہے اور انہوں نے کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے نیب کو رقم واپس کی۔
متن ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کی معاونت کا پابند ہے، الیکشن کمیشن کا سیاسی وابستگی رکھنے والے نگران وزیر اعلیٰ کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن نامناسب ہے، عدالت نگران وزیر اعلیٰ کو کام سے روکتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرے۔
پٹیشن کی استدعا ہے کہ عدالت جتنی جلدی ممکن ہو الیکشن کمیشن کا فیصلہ روکتے ہوئے جواب طلب کرے، عدالت اس کیس کو براہ راست سپریم کورٹ میں فوری طور پر سماعت کے لئے مقرر کرے۔
ضرور پڑھیں؛ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News