وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس پر آئین اور قانون کے مطابق سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے۔
بول نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کا آئین میں طریقہ کار درج ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت گورنر کے پاس 48 گھنٹے کا وقت ہے، ایسے کام عجلت میں نہیں ہونے چاہئیں۔گورنرپنجاب دیکھیں گے سوچ سمجھ کر آئین کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکمت عملی پارٹی اجلاس میں طے کی جائے گی۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے دوران پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے اور پنجاب اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس گورنر پنجاب کو بھجوا دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں؛ پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی توڑنےکی سمری پر دستخط کردیے
بعد ازاں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے پنجاب اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے ہیں اور پنجاب اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس گورنر پنجاب کو بھجوا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر گورنر اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو 48 گھنٹے میں اسمبلی خود تحلیل ہوجائے گی جب کہ ہم نگران حکومت کے قیام کے لیے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو خط لکھنے جا رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم خیبر پختونخوا اسمبلی کو بھی تحلیل کریں گے، پرسوں کے پی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی اور 90 دن کے اندر دونوں صوبوں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا کہ جو بھی فیصلہ کروں گا بھاری دل سےکروں گا، پنجاب اسمبلی عوامی نمائندگان کا ہاؤس ہے، اسمبلی کو تحلیل کرنا کوئی آسان فیصلہ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایڈوائس پر عمل درآمد کرنا ناخوشگوار لمحہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی کب تحلیل ہوگی؟ اہم فیصلہ آج ہوگا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
