صوبہ سندھ پر ایک ہزار ارب سے اوپر کا قرض ہے، مزمل اسلم
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کا برا حال ہےاور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔
بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بات پہلے کھانے پینے کی تھی لیکن اب جان کی ہے، نوبت یہ ہےاسپتالوں میں ادویات ودیگر سامان نہیں ہے۔
پاکستانی معیشت شدید بحران کا شکار
اگلے ہفتے میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی ادائیگی ضروریAdvertisement
2023 میں پاکستانی معیشت کے لیے سب سے
بڑا خطرہ کیا ہو گا؟
ماہر معاشیات مزمل اسلم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی #BOLNews #Dollar #EconomicCrisis #Pakistan @MuzzammilAslam3 pic.twitter.com/Pvtuz7GpgI— BOL Network (@BOLNETWORK) January 7, 2023
انہوں نے بتایا کہ ہر ہفتے آدھا ارب ڈالرسے خزانہ گر رہا ہے اور اسٹیٹ بینک کےاعداد و شمار کے مطابق خزانے میں ساڑھے 5 ارب ڈالر تھے، اگر 1 ارب نکل گئے ہیں تو ساڑھے 4 ارب روپے قومی خزانے میں ہونگے جس کا مطلب ہے کہ قومی خزانے میں کچھ نہیں بچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت کی تباہی کا ذمہ دار امپورٹڈ ٹولہ ہے، علی زیدی
دوسری جانب اسحاق ڈارکے پیش کردہ معاشی اعداد و شمارکو مسترد کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس ملک کو لاحق مصائب سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
وفاقی حکومت کیخلاف وائٹ پیپر کے اہم نکات
پاکستان میں مہنگائی میں پچھلے آٹھ ماہ میں کتنا اضافہ ہوا وائٹ پیپر میں گزشتہ سالوں کے تناسب سے اعداد وشمار شائع کیے گئے اور موجودہ نااہل اور نالائق گروہ کے ہاتھوں ملکی معیشت کی تباہی کی تفصیلات مہیا کی گئی ہیں۔
وائٹ پیپر میں پی ٹی آئی دور حکومت میں معیشت کی بحالی اور موجودہ دور میں پھر سے تباہی کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
وائٹ پیپر کے مطابق اہم ضروریات کی اشیاء میں پنتالیس فیصد اضافہ ہوا اور عام آدمی کی مشکلات میں پہلے سے دو سو فیصد اضافہ ہوا۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری کردہ وائٹ پیپر کے مطابق ن لیگ کے 2018 کے دور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا جبکہ2018 میں
اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9 ارب 40 کروڑ ڈالر تھے اور 2018میں پاکستانی کرنسی کو 23 اضافہ ویلیو رکھی گئی۔
وائٹ پیپر کے مطابق 2013 سے 2018 میں ایکپسورٹس 10 ارب ڈالر کمی اور امپورٹس 23 ارب ڈالر تک بڑھیں اور 2018 میں جی ڈی پی کی مد میں قرضہ 64 فیصد تک بڑھے ملے۔
پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 2013 سے 18 میں زراعت اور انڈسٹری میں کوئی سرمایہ کاری نہ ہوئی،2013 سے 18 میں ن لیگ 1.6 ٹریلین کے گردشی قرضہ بڑھائے، ن لیگ نے 2018 میں ملک کا سنگین ترین انرجی بحران چھوڑ گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
