قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات، ضابطہ اخلاق جاری
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخیں تجویز کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے گورنر پنجاب اور خیبر پختونخوا کو خط لکھا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی 14 جنوری کو تحلیل کی گئی، اسمبلی تحلیل کی صورت میں الیکشن کمیشن 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے۔
خط کے متن کے مطابق آرٹیکل 105 کے تحت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا گورنر کا آئینی اختیار ہے لیکن انتخابات کی تاریخ کیلئے الیکشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے۔
خط میں کہا گیا کہ پنجاب میں انتخابات 13 اپریل سے پہلے بنانے لازمی ہیں، پنجاب میں انتخابات کیلئے 9 اپریل سے 13 اپریل کی تاریخ موضوں ہے، گورنر پنجاب 9 اپریل سے 13 اپریل کے درمیان کی تاریخ الیکشن کیلئے اناؤنس کریں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی اسمبلی 18 جنوری کو تحلیل کی گئی، خیبر پختونخوا میں انتخابات کیلئے 15 اپریل سے 17 اپریل تک کی تاریخ تجویز کی جاتی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ گورنر خیبرپختونخوا انتخابات کیلئے 15 سے 17 اپریل لے درمیان کی تاریخ الیکشن کیلئے انائونس کریں۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کب ہونگے؟
الیکشن کمیشن پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات اپریل میں کرائے گا جبکہ پنجاب اور کے پی اسمبلی کے انتخابات پر 15 ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئیں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے انتخابات عام انتخابات سے قبل کرانے پر اخراجات میں 20 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔
حکومت کا نئی مردم شماری کےنتائج تک صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات نہ کرانے پر غور
دوسری جانب پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کے انتخاب کے معاملے پر وفاقی حکومت کی جانب سے نئی مردم شماری کے نتائج تک صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات نہ کرانے پر غور کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا تھا کہ نئی مردم شماری یکم فروری سے 31 مارچ تک جاری رہے گی اور مردم شماری کے نتائج اپریل میں جاری ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر انتخابات کی تیاریاں شروع
حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ مردم شماری تک پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے التوا کے لئے عدلیہ سے رجوع کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت کا مردم شماری اور بعد ازاں حلقہ بندیوں کو بنیاد بنا کر نگران حکومت کی طوالت پر بھی غور جاری ہے۔
حکومتی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل گزشتہ دور حکومت میں انتخابات نئی مردم شماری کی بنیاد پر کروانے کا فیصلہ کرچکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
