
وزیراعلیٰ کے پاس کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار ہے، انور منصور
ماہر قانون انور منصور نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پاس کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار ہے، وفاق چاہتا ہے کسی طرح اپنی طاقت کو پنجاب میں مسلط کردے۔
انور منصور نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعتماد کے ووٹ کے لیے پی ٹی آئی کے لوگوں کو لانے میں وقت لگا، پرویزالہٰی نے 186 ووٹ لیکر اعتماد کا ووٹ لے لیا۔
اعتماد کے ووٹ کے بعد عدم اعتماد کا ووٹ ضروری نہیں ہے
انہوں نے کہا کہ اعتماد کے ووٹ کے بعد عدم اعتماد کا ووٹ ضروری نہیں ہے، اعتماد کےووٹ کے بعد عدم اعتماد کے ووٹ کاقانونی جواز بھی نہیں ہے۔
ماہر قانون کا کہنا ہے کہ اعتماد اور عدم اعتماد کے ووٹ کا مقصد اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنا ہے، پی ٹی آئی نے اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کردی۔
انور منصور نے مزید کہا کہ یہ سارا معاملہ اسمبلی تحلیل نہ کرنے کے لیے کیا جارہا ہے، گورنر راج لگا سکتے ہیں لیکن اس کا طریقہ اتنا آسان نہیں، اسمبلی تحلیل ہوجائے تو 90 دن میں الیکشن کرانے ہوں گے۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار عابد زبیری
دوسری جانب تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عابد شاہد زبیری نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 137کے مطابق اعتماد کا ووٹ لینے پر کوئی پابندی نہیں۔
ماہر قانون نے کہا کہ گورنر ہر بار اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتے، وزیراعلیٰ اعتماد کھودیں تو گورنر ووٹ کا کہہ سکتے ہیں، اسمبلی تحلیل کرنا ی انہ کرنا وزیراعلیٰ کی صوابدید ہے۔
عابد زبیری نے مزید کہا کہ آرٹیکل 69 کے مطابق اسمبلی کی پروسیڈنگ چیلنج نہیں ہوسکتی، سیاسی معاملات میں مداخلت پر عدالت کو بھی دیکھنا ہوگا، ووٹ کےطریقہ کار کو چیلنج کیا تو شاید عدالت اب مداخلت نہ کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News