ظلم کی انتہا کردی گئی ہے، فرخ حبیب
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ حکومت نے بدنیتی کی بنیاد پر استعفے منظور کیے ہیں۔
اپنے جاری کردہ ایک بیان میں فرخ حبیب نے کہا کہ حکومت کا مؤقف تھا اسپیکر کے پاس پیش ہونے پر استعفے منظور کرینگے، استعفوں کو بدنیتی کی بنیاد پر منظور کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ راجا ریاض کو ہٹانے کے بیان کے بعد استعفے منظور کیے گئے، راجا ریاض کٹھ پتلی اپوزیشن لیڈر ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 123 ارکان نے استعفے 11 اپریل کو ہی دے دیے تھے، حکومت نے بدنیتی کی بنیاد پر استعفے منظور کیے، حکومت کو کچھ سمجھ نہیں آرہا کیا کریں، یہ عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکانِ قومی اسمبلی کے استعفے منظور
فرخ حبیب نے مزید کہا کہ ملک ڈیفالٹ ہو رہا ہے اور حکومت دھاندلی پر توجہ دے رہی ہے، پری پول دھاندلی کیلئے حکومت ایسے اقدامات کررہی ہے۔
فرخ حبیب کا ٹوئٹ
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کھسیانی بلی کھمبا نوچے۔
کھسیانی بلی کھمبا نوچے
راجہ ریاض کو بچا کر کیسے اپنا نگران وزیر اعظم لگانا ہے اور کیسے آئندہ انتخابات میں دھاندلی کرنی ہے یہ سب استعفے اسی لئے منظور کئے جارہے ہے pic.twitter.com/Bjgr9BRF9k
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) January 20, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ راجہ ریاض کو بچا کر کیسے اپنا نگراں وزیر اعظم لگانا ہے اور کیسے آئندہ انتخابات میں دھاندلی کرنی ہے یہ سب استعفے اسی لئے منظور کیے جارہے ہیں۔
حسان خاور کا ٹوئٹ
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما حسان خاور نے بھی اپنے ٹوئٹر پر کہا کہ تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کی دہشت سے 35 استعفے مزید منظور ہو گئے ہیں۔
تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کی دہشت سے 35 استعفے مزید منظور ہو گئے ہیں۔ ابھی بھی ہمارے نمبر اتنے ہیں کہ لیڈر آف دی اپوزیشن ہمارا ہی ہو گا۔ اگر راجا ریاض کو بچانا ہے تو 16 استعفے اور منظور کریں۔قوم کو مبارک ہو۔ اسطرح کے ہر قدم سے یہ ملک جنرل الیکشن کی جانب بڑھ رہا ہے۔
— Hasaan Khawar (@hasaankhawar) January 20, 2023
حسان خاور نے کہا کہ ابھی بھی ہمارے نمبر اتنے ہیں کہ لیڈر آف دی اپوزیشن ہمارا ہی ہوگا، اگر راجا ریاض کو بچانا ہے تو 16 استعفے اور منظور کریں قوم کو مبارک ہو، اس طرح کے ہر قدم سے یہ ملک جنرل الیکشن کی جانب بڑھ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
