Advertisement
Advertisement
Advertisement

اسلام آباد؛ فواد چوہدری کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

Now Reading:

اسلام آباد؛ فواد چوہدری کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
فواد چوہدری

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری چیلنج کر دیے گئے ہیں، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اسلام آباد ایف ایٹ کچہری میں پیش ہوئے۔

فواد چوہدری کو ہتھکڑی لگا کرعدالت میں پیش کیا گیا جب کہ فواد چوہدری کے منہ کو سفید چادر سے ڈھانپ کے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر فواد چوہدری کے بھائی فراز چوہدری بھی کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

ڈیوٹی جج نوید خان دوبارہ عدالت میں پہنچ گئے ہیں جب کہ فیصل چوہدری، قیصر امام و دیگر وکلا  دلائل کے لیے عدالت کے سامنے موجود ہیں۔

فواد چوہدری

Advertisement

عدالت کے سامنے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پانچ منٹ فیملی اور پانچ منٹ اپنے وکلاء سے بات کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ باہر کوئی ڈیڑھ ہزار پولیس والے ہیں، جج صاحب ان سے کہیں ایسے نہ کریں جس پر نوید خان نے کہا کہ آپ کو سنتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں عدالت کے سامنے کچھ بات کرنا چاہتا ہوں، مجھ پر آج بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر دیا گیا ہے،

فواد چوہدری نے کہا کہ مجھے آج نیلسن منڈیلا، ابوکلام آزاد اور بھگت سنگھ کی صف میں کھڑا کر دیا گیا ہے، وہ بھی جب آواز اٹھاتے تھے تو کہا جاتا تھا کہ ریاست کو خطرہ پڑجائے گا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر اس ایف آئی آر کو درست قرار دیا جائے تو ہم ملک میں جمہوریت کو ختم کر دیں گے، میں تحریک انصاف کا ترجمان ہوں اور جو میں بات کروں وہ میری پارٹی کی پالیسی ہوتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضروری نہیں کہ جو میں بات کروں وہ میرا ذاتی خیال ہو، الیکشن کمیشن ریاست، حکومت یا عدالت نہیں ہے۔ میں پارٹی کی کسی بات کو پسند کروں یا نہ کروں مجھے بولنی ہے، فواد چوہدری

Advertisement

اگر الیکشن کمیشن پر تنقید نہیں کرسکتے پھر تو تنقید ہو ہی نہیں سکتی، اگر الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مان لیں پھر تو حکومت پر تنقید ہو ہی نہیں سکتی۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو برما یا شمالی کوریا جیسی ریاست بنا رہے ہیں، مدعی وکیل کا مطلب ہے کہ تنقید کرنا بغاوت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں تو تقریر کر ہی نہیں رہا تھا، میں تو میڈیا ٹاک کررہا تھا جب کہ میری باتیں غلط کوٹ کی گئیں ہیں۔

فواد چوہدری کی اپنی گرفتاری سے متعلق وضاحت

فواد چوہدری کا وضاحت دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میڈیا میں کچھ چیزیں غلط طور پر چلائی گئی ہیں، مجھے اسلام آباد پولیس نے گرفتار ہی نہیں کیا۔

انہوں نے کہا مجھے صبح لاہور پولیس نے گرفتار کیا اور میرا موبائل قبضے میں لیا، عدالت پولیس سے سی سی ٹی وی فوٹیجز طلب کرے۔

Advertisement

فواد چوہدری کہتے ہیں اسلام آباد پولیس تو راہداری ریمانڈ سے پہلے نظر ہی نہیں آئی، مجھے سی ٹی ڈی میں رکھا گیا اور اوپر کپڑا ڈالا گیا، میں کوئی دہشت گرد نہیں ہوں جو میرے ساتھ یہ سلوک کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کے شعبے سے متعلقہ ہوں اور میرے ساتھ ایسا رویہ نہیں رکھا جانا چاہیے، ہم سیاستدان ہیں اور سیاست میں کبھی اوپر ہوتے ہیں کبھی نیچے۔ یہ بدقسمتی ہے کہ ہم سیاست دان ایک دوسرے کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن کے دلائل

الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن نے ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا جب کہ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حالت اس وقت منشی کی ہے جس پر فواد چوہدری نے لقمہ دیا کہ ’تو الیکشن کمیشن کی حالت منشی کی ہوئی ہوئی ہے‘۔

سعد حسن نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کروانے کے تمام اختیارات ہیں، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

Advertisement

وکیل الیکشن کمیشن کے مطابق جب سے پی ٹی آئی نے رجیم چینج کا منشور اپنایا ہے تب سے الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عوام کو الیکشن کمیشن کے خلاف اکسایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے اپنی تقریر سے عوام کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی، ان کی تقریر صرف بغاوت پر اکسانا نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کے ملازمین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا بھی تھا۔

وکیل الیکشن کمیشن کہتے ہیں فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے گھروں تک پہنچیں گے جو الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت کو فروغ دینا تھا۔ فواد چوہدری نے دھمکی آمیز اور اکسانے والے بیان سے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔

الیکشن کمیشن کو متعدد خطوط موصول ہوئے جس میں الیکشن کمیشن کو دھمکایا گیا ہے، آج پہلا ریمانڈ لیا جا رہا ہے، تفتیش ابھی شروع تک نہیں ہوئی ہے۔

وکیل سعد حسن کہتے ہیں عدالت کے سامنے مواد رکھ سکتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کو پرائیویٹ لوگوں کی جانب سے دھمکی آمیز خط لکھے جا رہے ہیں لیکن میں وہ مواد عدالت کو چیمبر میں دکھا سکتا ہوں، پبلک میں نہیں۔

یہ وہ فورم نہیں کہ ہم فواد چوہدری کے قصوروار یا بے قصور ہونے کا تعین کرسکیں، ابھی تفتیش ہونی ہے کہ اس عمل کے پیچھے کون لوگ ہیں۔

Advertisement

وکیل الیکشن کمیشن سعد حسن نے مزید کہا کہ فواد چوہدری اکیلے نہیں پیچھے دیگر لوگ بھی موجود ہیں، یہ ایک سوچی سمجھی مہم ہے جو ملکی اداروں کے خلاف چلائی جا رہی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی گئی جب کہ پولیس نے بھی فواد چوہدری کے آٹھ روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی ہے۔

فواد چوہدری کے وکیل علی بخاری کے دلائل

علی بخاری نے سیشن کے دوران جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے بعد آپ انصاف کرنے والے ہیں، میں نے اپنی زندگی میں اتنے قابل انسان کو ہتھکڑی میں نہیں دیکھا، عدالت نے دیکھنا ہے کہ جسمانی ریمانڈ کا کیس بنتا بھی ہے یا نہیں، اس کیس میں کچھ برآمد نہیں کرنا، اس کیس میں قانون واضح ہے، فواد چوہدری لاہور میں تھے لیکن مقدمہ اسلام آباد میں درج ہوا، اگر انہوں نے تقریر لاہور میں کی تو مقدمہ بھی لاہور میں درج ہونا چاہیے تھا، پولیس ریمانڈ مانگ رہی ہے میں تو کہتا ہوں فواد چوہدری کو ڈسچارج کریں۔

علی بخاری نے کہا کہ فواد چوہدری کو لاہور سے گرفتار کرنے کا تسلیم کیا گیا، اگر مدعی مقدمہ کی بات مان لی جائے تو مقدمہ تو لاہور میں ہونا چاہیے تھا، قانون کے مطابق مقدمہ وہاں ہوتا ہے جہاں جرم کیا جاتا ہے، ایسا نہیں کہ قتل لاہور میں تو مقدمہ کراچی میں کیا جا رہا ہو، پولیس نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں تفتیش کی کیا ہے؟ دہشتگردی کا کیس ہے نہیں، پراسیکیوشن نے آخر کرنا کیا ہے، عدالت ضرور دیکھے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں تفتیش ہوئی کیا ہے، کیا اسلام آباد پولیس نے اسلام آباد انتظامیہ سے اجازت لی؟ بس بندہ اٹھا کر لے آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے فواد چوہدری کی گرفتاری کے 24 گھنٹوں میں کیا ہی کیا ہے، انہوں نے صرف ایک تقریر کی، اس میں کیا برآمد کرنا ہے؟ یہ کوئی دہشتگردی کا کیس تو نہیں تھا جو گولی برآمد کرنی ہے، فواد چوہدری کو لاہور سے بھوکا پیاسا لاکر اس عدالت کے سامنے کھڑا کر دیا گیا ہے، پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو ڈسچارج کیا جائے۔

Advertisement

فواد چوہدری کے وکیل قیصر امام نے دلائل کا آغاز کر دیا

ان کا کہنا تھا کہ بطور صدر اسلام آباد بار نہیں بلکہ فواد چوہدری کے وکیل کی حیثیت سے پیش ہو رہا ہوں، پراسیکیوشن نے استدعا کی ہے ملزم کے گھروں کی تلاشی لینا ہے، پراسیکیوشن نے یہ بھی استدعا کی کہ ملزم کا وائس میچنگ ٹیسٹ بھی کرانا ہے۔

فواد چوہدری کے وکیل اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر قیصر امام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کسی ممبر نے بیان نہیں دیا کہ انہوں نے خوف محسوس کیا، سیکرٹری الیکشن کیشن نے ممبران کمیشن کے دلوں اور دماغوں کو کیسے پڑھ لیا؟ وہ بات جس کا ممران الیکشن کمیشن نے خود اظہار نہیں کیا سیکرٹری کمیشن کو کیسے معلوم ہوئی؟ جاوید لطیف کے خلاف پشاور اور لاہور کے مقدمات پر ہائیکورٹ نے ایک رائے دی ہے، جاوید لطیف کے کیسز میں بالکل اسی کیس کی طرح کی صورت حال تھی۔

وکیل قیصر امام نے کہا کہ اگر کوئی جرم ہوا بھی ہے تو اسلام آباد میں نہیں ہوا، اگر کچھ غلط ہوا تو اس کو فوری طور پر درست کر دیا جانا چاہیے، یہ عدالت مقدمہ میں لگائی گئی دفعات میں ترمیم کر سکتی ہے۔

فواد چوہدری کو پمز پہنچا دیا گیا

فواد چوہدری کو طبی معائنے کیلئے پمز ہسپتال لایا گیا۔

Advertisement

کارڈک سینٹر میں موجود ڈاکٹرز نے فواد چوہدری کا طبی معائنہ کیا۔

ڈاکٹرز نے فواد چوہدری کو تندرست قرار دے دیا ہے۔

فیصلہ

ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ نوید خان نے کمرہ عدالت میں پہنچ گئے فیصلہ سنا دیا۔

فواد چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
گزشتہ سال محروم رہ جانے والے عازمین حج کی رجسٹریشن کا آج آخری دن
ملکی معیشت کیلیے اچھی خبر، زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ
ریکوڈک معاہدوں میں بڑی پیش رفت، ای سی سی نے حتمی منظوری دے دی
پاکستان نے 50 کروڑ ڈالر یوروبانڈ کی بروقت ادائیگی کا انتظام کرلیا
خضدار میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 بھارتی سرپرست دہشتگرد واصلِ جہنم
دریائے سندھ اور بیراجوں میں پانی کی صورتحال سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار جاری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر