
پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا؛ اسد قیصر کے بعد ایک اور بڑی گرفتاری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہیپ ملک عامر ڈوگر نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو تحریری مراسلہ بجھوا دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی فوری طور پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے عمل کا آغاز کریں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے 20فروری کے حکم نامے میں تحریک انصاف کے اراکین کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے آپ کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے، ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف ایوان میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
تحریک انصاف کے چیف وہیپ نے کہا کہ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ہونے کے ناطے قائد حزب اختلاف تحریک انصاف کا استحقاق ہے۔
ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی ہدایات پر اس مراسلے کے ذریعے میں آپ سے قائد حزب اختلاف کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب نیب قانون کے مطابق چئیرمین نیب کی تقرری قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے مابین مشاورت سے کی جاتی ہے۔
عامر ڈوگر نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کے استعفے کے بعد نئی تقرری پاکستان تحریک انصاف کے نئے قائد حزب اختلاف کے ساتھ مشاورت ہی سے ممکن ہے۔
کون ہوگا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف؟
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے معاملے پر پی ٹی آئی نے 4 ناموں پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کے 43 ارکان قومی اسمبلی کو ریلف ملنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر غور شروع کر دیا ہے۔
عمران خان اور سینئر قیادت کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابتدائی مرحلے میں اپوزیشن لیڈر کے لیے 4 ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ارکان تاحال قومی اسمبلی کے رکن نہیں ہیں، الیکشن کمیشن
متوقع اپوزیشن لیڈر کے 4 ناموں میں 2 خواتین بھی شامل ہیں جس میجر طاہر صادق، نصراللہ رضا گھمن، منزہ حسن اور ڈاکٹر نوشین حامد کے نام شامل ہیں۔
یاد رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل کردیا۔
عدالت نے 43 حلقوں میں ضمنی الیکشن تاحکم ثانی روک دیا اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تحریک انصاف کے 43 ایم این اے کے استعفی منظور کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 43 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News