
رانا ثناءاللہ کے خلاف ہر ضلع اور تحصیل میں مقدمہ درج کرائیں گے، اعجاز چوہدری
رہنما پاکستان تحریک انصاف اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیحات دہشت گردی کو کنٹرول کرنا نہیں ، اپنے مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنانا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق رہنما پاکستان تحریک انصاف اعجاز چوہدری نے جیل روڈ پارٹی آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سامنے پہلا نقطہ آئین سے انحراف ہے اور دوسرا نقطہ یہ کہ عدالتی فیصلوں پر بھی عملدرامد نہیں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ شب کراچی میں پولیس ہیڈ کواٹر پر دہشت گردوں کا حملہ ہوا، اس واقعہ کے شہدا کے لیئے ہماری دعائیں ہیں اور انکے اہلخانہ کے لیئے صبر کی دعا کرتے ہیں لیکن ایک ڈیڑھ ماہ سے ایسے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں کیونکہ حکومت کی ترجیحات دہشت گردی کو کنٹرول کرنا نہیں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج جو دہشت گردی دوبارہ شروع ہوئی وہ اس امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ امپورٹڈ حکومت یہ نعرہ لے کر آئی کہ عمران خان نے مہنگائی بڑھا دی جبکہ رجیم چینج کے بعد سے یہ حکمرانی کر رہے ہیں اور اس دوران مہنگائی کی شرح اڑتیس فیصد تین فیصد تک بڑھ چکی ہے جبکہ عمران خان کے دور میں پیاز پنتالیس روپے فی کلو تھا اب سو سے اوپر ہے اور ابھی مہنگائی کا مزید طوفان آنا ہے جس میں پیٹرول، ڈیزل، بجلی اور گیس کے ریٹ بڑھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم حقیقی آزادی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، اعجاز چوہدری
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو بڑے صوبوں میں اسمبلیاں تحلیل ہوُچکی ہیں اور نوے روز کے اندر پاکستان کا آئین انتخاب کا کہتا ہے ، کے پی کے لئے ابھی چار دن باقی ہیں تاہم پنجاب کے لیئے وقت ختم ہو چکا، یہ پاکستان میں آئین کی پامالی کے حالات ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوری روایات کو سامنے نہ رکھنے سے ہی آئین شکنی ہوتی ہے اگر نوے دنوں میں انتخاب نہیں ہوتے تو سمجھیں آپ نے آئین توڑا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امپورٹڈ حکمرانوں کا مسئلہ ہی نہیں ہے یہ اپنے ذاتی طیاروں میں چلے جائیں گے ، یہ مجرم بھی ئیں مفرور بھی ئیں اور غریب قوم پیچھے رہ جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ دلیل دی گئی کہ گورنر پر لازمی نہیں کہ وہ الیکشن کی تاریخ دے اور گورنر کہتے ہیں کہ میں نے اسمبلی نہیں توڑی لہذا میرا کام نہیں تاریخ دوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پر تین نومبر میں قاتلانہ حملہ ہوا اور متاثرہ فریق جو ایف آئی آر چاہے وہی درج ہوتی ہے لیکن عمران خان نے جو درخواست دی اس پر ایف آئی آر درج نہیں ہوئی حکومت نے اپنی طرف سے ایک ایف آئی آر درج کروائی ۔
انہوں نےاعلان کیا کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز بدھ کے روز سے کر رہے ہیں، یہ تحریک اصل میں ایک احتجاجی تحریک ہے اور احتجاج کے دو ہی راستے ئیں ایک پرامن اور ایک پرتشدد ، ہم نے پرامن راستہ اختیار کیا اور وہ جیل بھرو کا راستہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز فیصل چوک سے ہزاروں ان دو سو افراد کو ساتھ لے کر جائیں گے جو رضاکارانہ طور پر گرفتاری دینے جائیں گے، اس جیل بھرو تحریک میں پارٹی فیصلہ کرے گی کہ کون کس مرحلہ میں گرفتاری دے گا ،بائیس سے شروع ہو کر انتیس تاریخ تک یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔
انہوں نے بتایا کہ یہ تحریک پورے ملک میں عالمی برادری کے سامنے پی ٹی آئی کا موقف پیش کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News