
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی مالیات (ضمنی) بل 2023 پر سفارشات ایوان میں پیش
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی مالیات (ضمنی) بل 2023 پر سفارشات ایوان میں پیش کردی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 18 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا۔
قائمہ کمیٹی فنانس کے چیئرمین سلیم ایچ مانڈوی والا ایوان میں غیر حاضر رہے تاہم سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی رپورٹ سینیٹر سعدیہ عباسی نے پیش کی۔
شہزد وسیم اور اعظم نذیر تارڑ کے درمیان نوک جھونک
سینیٹ میں تحریک انصاف کے شہزد وسیم اور مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑ کے درمیان نوک جھونک ہوگئی۔
شہزاد وسیم نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف مہم شروع کی گئی ہے۔ریمارکس آتے ہیں توآڈیو ویڈیو ٹیپ آجاتی ہے ان کے پاس آڈیو ویڈیو ٹیپ کی فیکٹری اور ایف آئی آر درج کرنے کے سوا کچھ نہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ طرف انگلیاں اٹھانے والے اپنے گریبان بھی دیکھیں انکے دوست حلیف ٹیلیفونوں پر وکیلوں کو ہدایات دے دیتے ہیں کہ کوئی چھوٹا سے کام چل کے آرہا ہوں آپکے پاس۔ آڈیو لیک تو کہہ دیا مگر کیا اس نے سارے نظام کو بے نقاب نہیں کردیا۔
شہزاد وسیم نے کہا کہ بولنے پر بھی ایف آئی آر درج ہوجاتی ہے کل رات کو بھی عمران خان کی گرفتاری کی خبر چلی مگر سلام ہے کہ اہلیان لاہور کو انہوں نے رکاوٹوں کو دھول کی طرح اڑا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کے پاس مقدمات درج کرنے کے علاوہ کچھ نہیں، شہزاد وسیم
اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ اسلام آباد کی عدالت سمن پر سمن بھیج رہی ہے وہاں میڈیکل پہ میڈیکل دیے جا رہے ہیں۔
جس پر شہزاد وسیم نے کہا کہ کتنے سانحہ ماڈل ٹاؤن برپا کروں گے تم عمران خان کی محبت لوگوں کے دلوں سے نہیں نکال سکتے۔ انہوں نے قوم کو خودکشی کے قابل بھی نہیں چھوڑا حکومت ناکام ہوچکی آپ کی لیڈر شپ کہہ رہی ہے کہ یہ ہماری حکومت نہیں بتائیں ملک میں فوری عام انتخابات کرائیں تاکہ معاشی چیلنج کا سامنا کیا جاسکے۔
اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ آئی ایم ایف سے بجلی کے ٹیرف اور تیل کی لیوی کا معاہدہ کس نے کیا تھا، معاشی بدحالی کی باردوی سرنگیں کس نے بچھائیں۔
بعدازاں سینیٹ میں اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران تحریک انصاف کے ارکان شور کرنے لگ گئے۔
سینیٹر مشتاق احمد کا اظہار خیال
دوسری جانب جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ وہ ڈیتھ وارنٹ ہے جس میں 170 ارب کے ٹیکس لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ میں بچوں کی ٹافیوں تک کی قیمت بڑھا دی گئیں، منی بجٹ پاکستان میں نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے دفتر میں بنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا منی بجٹ کی منظوری کیلیے قومی اسمبلی وسینیٹ اجلاس بلانے پر غور
مشتاق احمد نے کہا کہ پاکستان کے وزیر خزانہ ہمارے نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے وزیر خزانہ ہیں، ان کے دلوں میں عوام کا درد ہے تو اشیاء خورونوش کی قیمتوں سے ایک غریب جا بجٹ بنا کر دکھا دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین ہفتوں میں پیٹرولیم مصنوعات 57 روپے بڑھی ہیں، نو کروڑ عوام خط غربت سے نیچے ہیں، یہ غریب کی جیب پر ڈاکہ ہے، انہیں اشیاء ضروریہ کہ قیمتیں بڑھانے کے علاوہ کچھ نہیں آتا۔
سینیٹر طاہر بزنجو
اس موقع پر نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر طاہر بزنجو نے پاکستانی سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں عہدوں کے لئے شامل نہیں ہوئے، وزیر اعظم سے بھی مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی میں مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی میں سیاسی فائدہ ہے، تاحال لاپتہ افراد کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، ملک میں مہنگائی بہت زیادہ ہو گئی ہے اور مریخ پہنچ گئی ہے۔
طاہر بزنجو نے مزید کہا کہ پاکستان کو سری لنکا بننے سے روکنا چاہتے ہیں تو تمام شراکتدار ذمہ دار ہیں، تمام شراکتداروں کو اپنی غلطیاں درست کر کے اقتصادی پالیسی دینے کی ضرورت ہے، اشرفیہ کو چھبیس کھرب ساٹھ ارب کی مراعات حاصل ہیں۔
منی بجٹ پر بات کرنے کیلئے وقت نہ ملنے پر سینیٹر فدا کا احتجاج
بعدازاں چیئرمین سینٹ کی جانب سے منی بجٹ پر بات کرنے کے لئے وقت نہ ملنے پر سینیٹر فدا محمد نے ڈیسک بجا کر احتجاج کیا۔
پی ٹی آئی سینیٹر فدا نے مائیک نہ ملنے پر سینٹ سے واک آؤٹ کردیا اور کہا کہ آپ سے متعدد بار بولنے کی اجازت مانگی آپ نے نہیں دی۔
عائشہ غوث پاشا کا اظہار خیال
وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بھی سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم جب آئے تھے اس ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا تھا، ہمیں مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خود علم ہے کہ گھر چلانا کتنا مشکل ہے، ہمیں سٹرکچرل تبدیلیاں کرنا ہوں گی، ہمیں کفایت شعاری کی پالیسی اپنانا ہوگی۔
وزیر مملکت خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے کفایت شعاری پر کمیشن بنایا ہوا ہے جلد اہم اعلان آنے والا ہے، مسلم لیگ ن کے وزراء نے اعلان کر دیا ہے کہ تنخواہ نہیں لیں گے۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ کفایت شعاری کی پالیسی پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے، جلد وزیر اعظم خود کفایت شعاری کے اقدامات کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ چھوٹی صارفین پر نہیں ہوگا، پاکستان کے مستحکم ہونے تک یہ اقدام کریں گے۔
بعدازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News