Advertisement
Advertisement
Advertisement

سپریم کورٹ نے غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کا حکم معطل کردیا

Now Reading:

سپریم کورٹ نے غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کا حکم معطل کردیا
غلام محمود ڈوگر

سپریم کورٹ نے غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کا حکم معطل کردیا

سپریم کورٹ نے سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کا حکم معطل کرتے ہوئے انہیں عہدے پر بحال کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق  سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے تبادلہ کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے سابق  سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر تبادلہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انکے ٹرانسفر کا حکم معطل کر دیا۔

عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پولیس افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کا معاملہ پہلے ہی پانچ رکنی بینچ سن رہا ہے تاہم غلام محمود ڈوگر کی ٹرانسفر کا کیس پانچ رکنی بینچ سنے گا۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے عدالت میں ریکارڈ پیش کیا، الیکشن کمیشن نے زبانی درخواست پر تںادلے کی زبانی اجازت دی۔

Advertisement

عدالت نے استفسار کیا کہ تبادلوں کا اختیار الیکشن کمشن کا ہے ناکہ چیف الیکشن کمشنر کا، الیکشن کمیشن نے اپنے اختیار تحریری طور پر چیف الیکشن کمشنر کو تفویض نہیں کیے۔

دوران سماعت عدالت کے استفسار پر سیکریٹری ای سی پی عمر حمید نے عدالت کو بتایا کہ سکندر سلطان راجہ طبیعت ناسازی کے سبب عدالت حاظر ہونے سے قاصر ہیں۔

سیکریٹری ای سی پی نے بتایا کہ نگران پنجاب حکومت کی طرف سے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی ٹرانسفر کیلئے زبانی درخواست دی گئی۔

 اس موقع پر جسٹس منیب اختر نے پوچھا کہ کیا الیکشن کمیشن آف پاکستان زبانی درخواست پر ٹرانسفر پوسٹنگ کرتا ہے کیا اس سے پہلے اس طرح کی کوئی مثال موجود ہے۔چیف الیکشن کمشنر کو کس نے فون کرکے ٹرانسفر کی درخواست کی؟ مسٹر ایکس کو کہہ دیتے صبر کریں کمیشن آپ کی درخواست پر فیصلہ کرے گا، چیف الیکشن کمشنر خود ہی پورا الیکشن کمیشن بن کر کیسے فیصلے کررہے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے اپنی معطلی ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

ڈی جی لاء الیکشن کمیشن آف پاکستان ارشد خان نے عدالت کو بتایا کہ زبانی درخواست کی بعد پنجاب حکومت کی طرف سے24 جنوری کو تحریری درخواست دی گئی جس پر 6 فروری کو غلام محمود ڈوگر سمیت صوبے بھر میں دیگر افسران کے تبادلوں کی چیف الیکشن کمیشنر کی طرف سے اجازت دی گئی۔

Advertisement

جسٹس اعجاز الحسن نے اس موقع پر پوچھا کہ ایکٹ کے مطابق نگران دور حکومت میں ٹرانسفر پوسٹنگز کی اجازت کمیشن نے دینا ہوتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا مجوزہ ٹرانسفر پوسٹنگز کی اجازت کیلئے سی ای سی کو کمیشن نے پاور ڈیلیگیٹ کیں تھیں۔ جس پر ڈی جی لاء الیکشن کمیشن آف پاکستان نےموقف اپنایا کہ اس طرح کی کوئی تحریری اجازت موجود نہیں ہیں۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی آبزرویشن کی روشنی میں تبادلوں کا حکم دیا،سپریم کورٹ نے 2013 میں اپنے فیصلے میان آبزرویشن دی تھی۔

جسٹس منیب اختر نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں تو قانون سازی بھی ہوچکی ہے،عدالتی فیصلہ صرف سیکریٹریز کے حوالے سے تھا، الیکشن کمیشن نے تو اسسٹنٹ کمشنرز کے بھی تبادلوں کا حکم دے دیا،صوبائی حکومت کی تحریری درخواست کے بغیر کمیشن کیسے حکم دے سکتا ہے؟

جسٹس مظاہر نقوی نے پوچھا زبانی احکامات کی قانونی حیثیت سے بھی آگاہ کریں، سپریم کورٹ زبانی احکامات کے حوالے سے متعدد فیصلے جاری کر چکی ہے۔

جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ گھڑی بہت تیز چل رہی ہے، ٹک، ٹک، ٹک، 90 روز ختم ہونے ہیں اور الیکشن کمیشن مزید وقت مانگ رہا ہے، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا الیکشن کمیشن کا کام ہی شفاف الیکشن کرانا ہے اور اس کے لیے بھی وقت مانگ رہے ہیں۔

عدالت عظمی نے اس موقع پر قرار دیا کہ بادی النظر میں غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کا حکم قانون کے برخلاف تھا، غلام محمود ڈوگر کی ٹرانسفر کا حکم پہلے زبانی اور پھر تحریری دیا گیا۔

عدالت نے اپنے حکم میں غلام محمود ڈوگر کی ٹرانسفر معطل قرار دیتے ہوئے سابق سی سی پی او کی ٹرانسفر سے متعلق کیس عدالت عظمی کے پانچ رکنی لارجر بنچ کو بھیج دیا ہے۔

Advertisement

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 5 نومبر کو وفاقی حکومت نے گورنر ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے دھاوا بولنے کے بعد اس وقت کے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو معطل کردیا تھا اور انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

وفاق کی جانب سے معطلی کے باوجود غلام محمود ڈوگر نے عہدے کا چارج نہیں چھوڑا تھا جبکہ انہوں نے اپنی معطلی لاہور ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو بحال کردیا

Advertisement

نگران پنجاب حکومت نے بھی غلام محمود کی خدمات وفاق کو دینے سے انکار کیا تھا جس پر وفاقی حکومت نے سی سی پی او کو ایک وارننگ لیٹر بھی جاری کیا تھا، تاہم یہ معاملہ سپریم کورٹ جا پہنچا تھا جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے غلام محمود ڈوگر کو واپس عہدے پر بحال کیا تھا۔

گزشتہ ماہ 23 جنوری کو ایک بار پھر پنجاب میں نگران حکومت کے قیام کے بعد غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر