
پنجاب میں انتخابات کیلئے آراوز، ڈی آر اوز اور اے آر اوز تعینات
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں، امیدوار اور پولنگ ایجنٹس پاک فوج، عدلیہ اور نظریہ پاکستان کے مخالف کوئی بات نہیں کریں گے۔
ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا کہ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے سیاسی جماعتیں، امیدوار اور پولنگ ایجنٹس الیکشن کمیشن کے قوانین پر مکمل عملدرآمد کریں گے اور کسی شخص کو الیکشن میں حصہ لینے یا الیکشن سے دستبردار ہونے کے لیے تحائف دینا کرپٹ پریکٹس کے زمرے میں آئے گا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن انتخابی سامان اور عملے کی سیکیورٹی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل معاونت کی جائے گی۔ سیاسی جماعتیں الیکشن کے دن خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں گی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور پولنگ ایجنٹس الیکشن کے دن اپنے امیدواروں کو بیلٹ پیپر پر کوئی نشان لگانے نے یا پھاڑنے سے روکیں گے، کسی امیدوار کے لیے سرکاری یا نیم سرکاری افسر کی مدد حاصل کرنا کرپٹ کے زمرے میں آئے گا۔
اس کے علاوہ تمام امیدوار الیکشن کے لیے خصوصی بینک اکاؤنٹ کھلوائیں گے جس میں الیکشن میم سے متعلق ٹرانزیکشنز کی جائیں گی۔
ضابطہ اخلاق میں کہا گیا کہ امیدواروں کی حتمی لسٹ جاری ہونے کے بعد تمام امیدوار انتخابی اخراجات کی تفصیلات 15 روز کے اندر ریٹرنگ آفیسر کے پاس جمع کرائیں گے اور کامیاب امیدوار الیکشن کے دس روز کے اندر انتخابی اخراجات کی تفصیلات فارم سی پر ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کرائے گا۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کے دن اور اس سے چوبیس گھنٹے بعد تک ہتھیاروں کی نمائش یا استعمال پر پابندی ہوگی، ارکان قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی، سینٹ اور لوکل گورنمنٹ کے نمائندے الیکشن مہم میں حصہ لے سکیں گے۔
علاوہ ازیں صدر، وزیراعظم، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے الیکشن مہم میں حصہ لینے پر پابندی عائد ہوگی تاہم وزرائے اعلیٰ، گورنرز، وفاقی وزرا، صوبائی وزراء، وزراء مملکت، مشیر، مئیر، چیئرمین سمیت عوامی عہدہ رکھنے والا کوئی شخص الیکشن مہم میں حصہ نہیں لے سکے گا۔
ضابطہ اخلاق میں مزید بتایا گیا کہ الیکشن سے 48 گھنٹے پہلے رات 12 بجے کے بعد ہر قسم کی انتخابی مہم پر پابندی عائد ہوگی، سیاسی جماعت پر عوام کے ٹیکس کے پیسے سے الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا پر کسی قسم کی کی تشہیر پر پابندی عائد ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News