
ہمیں تو عدالتوں میں بلایا جاتا ہے لیکن لاڈلے سے پوچھاجاتا ہے کہ کب آسکتے ہو، عطا تارڑ
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہمیں تو عدالتوں میں بلایا جاتا ہے لیکن لاڈلے سے پوچھاجاتا ہے کہ کب آسکتے ہو۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بطور ڈی آئی جی پلاٹ پر قبضے کی کوشش کی تھی اور شہباز شریف نے غلام محمود ڈوگر کو قبضے کےالزام میں ہٹایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ریٹائر کرنل کے پلازے پر غلام محمود ڈوگر نے قبضہ کی کوشش کی تو تحقیقات کے بعد معاملہ چھوڑا جبکہ مونس الٰہی نے ماڈل ٹائون سے بڑے بڑے سوسائٹیوں کے پلاٹ پر قبضہ کیا تو غلام محمود ڈوگر کو سرپرستی حاصل تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان چاہتے ہیں کہ عدالتی کارروائی زمان پارک میں چلے، عطا تارڑ
انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ کہہ رہی ہے غلام محمود ڈوگر کرپٹ ہے جبکہ آڈیو لیکس میں انکی تمام باتیں سچ ثابت ہوگئی ہیں۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ایک جج کی آڈیو سامنے آئی ہے اس کی تحقیقات کیوں نہیں کی جارہی ہے، سیاسی مخالفین کی ججز سے رابطوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو چاہئیے کہ آئینی ذمہ داری ہے فون کالز کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں، ہمیں عدالتوں میں حکم صادر پر سر جھکایا جاتا ہے تو عدلیہ ایک لاڈلا کو کہتی ہے کہ کب آنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان خون کا ٹیسٹ نہیں کروا سکتے کیونکہ اس میں گڑ بڑ ہے،آپ باہر نہ آئو تاکہ ٹیریان کیس اور توشہ خانہ میں پوچھ گچھ نہ ہو، کرپٹ ڈوگر اور محمد خان بھٹی کو تحفظ دیا جا رہا ہے وگرنہ کوئی عدالتوں پر اعتبار نہیں کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک آدمی کی وجہ سے پورے سسٹم پر کالا دھبہ نہ لگایا جائے تاکہ عدل و انصاف والے کو تحفظ حاصل ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News