وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ حکومت سولر سے متعلق سہولت دینے کے لیے پالیسی لا رہی ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ سولر پینل پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں ہے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ہم تین حصوں پر کام کر رہے ہیں ۔سولر کو فوسل فیول کے متبادل کے طور پر لانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بلنگ بہتر ہونے سے بجلی فراہمی میں مزید اضافہ کیا جائے گا، خرم دستگیر
انہوں نے کہا کہ ملک کے دیہاتی علاقوں میں ایک سے چار میگا واٹ کے سولر دینے جا رہے ہیں، اس سے وہاں بجلی مہیا ہوگی جہاں بجلی کم ہے۔
وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی تمام عمارتوں کو سولر پر تبدیل کر رہے ہیں، اس سے بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کو 43 روپے کا ٹیرف دیا ہے۔ کراچی کے شہریوں کو روزانہ کی بنیاد پر بیس روپے کا ریلیف مہیا کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ چند ہفتوں میں ایوان کو کے الیکٹرک کے ساتھ ری کنسیلیشن کی اپ ڈیٹ بتاؤں گا۔
مزید پڑھیں: اگلے تین سالوں میں ہم بجلی سولر سے فراہم کرینگے، خرم دستگیر
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ کے الیکٹرک تھر میں خود پلانٹ لگائے تاکہ کراچی کے شہریوں کو سستی بجلی مل سکے۔ کے الیکٹرک کے ذمہ بہت بڑی رقم واجب الادا ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ کے الیکٹرک کے ساتھ تنازعات کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔ ٹاسک فورس سے متعلق واضح ڈیڈ لائن موجود نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی ترجیح کے الیکٹرک کی قانونی بحالی ہے۔کے الیکٹرک کے ساتھ 2015 سے معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News